نئی دلی(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی ریاستوں مہاراشٹر اور اتر پردیش میں ہندوتوا گروپوں نے دو الگ الگ واقعات میں امام مساجد کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایاہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مہاراشٹر کے ضلع جالنا میں امام ذاکر سید خواجہ کومسجد میں تلاوت قرآن پاک کرتے ہوئے نقاب پوش ہندوتوابلوائیوں کے ایک گروپ نے تشددکانشانہ بنایا ۔بلوائیوں نے انہیں جے شری رام کا ہندوتوانعرہ لگانے پر مجبور کیا اور انکار کرنے پر وحشیانہ تشدد کیا جس سے وہ بے ہوش ہو گئے ۔ حملہ آوروں نے انکی داڑھی بھی مونڈ دی ۔وہ اس وقت مقامی ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔پولیس نے حملہ آوروں کے خلاف مقدمہ درج کرکے انکی تلاش شروع کر دی ہے ۔ادھر ریاست اترپردیش کے ضلع کشی نگر میں ہندوتوا غنڈوں نے امام مسجد محمد کامران پر ایک ٹی اسٹال پر چائے پیتے ہوئے حملہ کیا ۔ انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ درگیش، سنیل، پرمود اور دیگر ہندوتواغنڈوں نے ان پر لاٹھیوں سے حملہ کیا جس سے وہ شدید زخمی ہوگئے۔کامران نے کہا کہ پولیس نے ان کی شکایت درج کرنے سے انکار کردیاہے بلکہ ان کے اور دیگر مسلمانوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیاہے۔