نئی دلی:(نمائندہ خصوصی )بھارت میں کانگریس پارٹی کے صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی لداخ کے لوگوں کو دھوکہ دے رہے ہیں۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ملکارجن کھڑگے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس’ پر ایک پوسٹ میں انگریزی اخبار کی خبر شیئر کرتے ہوئے مودی حکومت کوتنقید کا نشانہ بنایا ۔انہوں نے کہاکہ لداخ کے لوگ آئین کے چھٹے شیڈول کے تحت سیکورٹی کا مطالبہ کرر ہے ہیں لیکن دیگر ضمانتوں کی طرح آئینی حقوق کو یقینی بنانے کی ‘مودی کی گارنٹی’ بھی جعلی گارنٹی’ ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ چین کی فوج ابھی تک لداخ میں ہمارے علاقوں پر قابض ہے۔ انہوں نے کہا ہے ”لداخ میں آئین کے چھٹے شیڈول کے تحت قبائلیوں کے تحفظ کا مطالبہ کیا جا رہا ہے جسے زبردست عوامی حمایت مل رہی ہے۔ لیکن مودی حکومت عوام کو درپیش دیگر مسائل اور انکے مطالبات پر توجہ مرکوز کرنے کی بجائے اس مطالبے کو بھی نظر انداز کر رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ لداخ میں لوگ چھٹے شیڈول کے تحت ریاست کے درجے اور آئینی تحفظ دینے کے حق میں احتجاج کررہے ہیں ۔ملکارجن کھڑگے نے کہا ہے کہ مودی حکومت لداخ کے ماحولیاتی طور پر حساس ہمالیائی گلیشیئرز اپنے قریبی دوستوں کو دینا چاہتی ہے۔انہوں نے مزید کہا ہے کہ وادی گلوان میں چینی فوج کی طرف سے 20بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد وزیراعظم نریندر مودی نے چین کو کلین چیٹ دیدی تھی ، جس کی وجہ سے ہماری اسٹریٹجک سرحدوں پر چین کی توسیع پسندی کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔مودی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کانگریس کے صدر نے کہا کہ ایک طرف مودی حکومت نے بھارت کی علاقائی سا لمیت اور قومی سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا ہے تو دوسری طرف وہ لداخ کے لوگوں کے آئینی حقوق پر حملہ کر رہی ہے۔