جنیوا: (مانیٹرنگ ڈیسک )انسانی حقوق کے کشمیری کارکن اور کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنزکے چیئرمین الطاف حسین وانی نے کہا ہے کہ بھارت کی نسل پرست حکومت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے سیاسی اورسماجی تانے بانے کو تباہ کر دیا ہےکشمیرمیڈیاسروس کے مطابق الطاف وانی نے یہ بات اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 55ویں اجلاس کے موقع پر ایک مباحثے میں حصہ لیتے ہوئے کہی۔انہوں نے کونسل کی توجہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں سیاسی اور انسانی حقوق کی تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال کی طرف مبذول کرائی۔ انہوں نے عالمی مبصرین کو بتایا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بنیادی انسانی حقوق کی پامالیاں، جبری نظربندیاں اور آزادی اظہار اور نقل و حرکت پر پابندیاں ایک نیا معمول بن چکا ہے۔انہوں نے بھارتی وزیراعظم کے وادی کشمیر کے حالیہ دورے کو خطے میں جعلی نارملسی دکھانے کی کوشش قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین کو مودی کی سیاسی ریلی میں شرکت پر مجبورکیاگیا اور لوگوں کو زبردستی مختلف مقامات سے جمع کرکے مرکزی مقام تک پہنچایا گیا تاکہ دنیا کو گمراہ کیا جائے کہ مودی کو دیکھنے کے لیے کشمیری بے تاب ہیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام نے بی جے پی کے تقسیم اور نفرت پر مبنی ایجنڈے کو یکسرمستردکیا ہے۔الطاف وانی نے کہا کہ نریندر مودی کی انتہاپسند حکومت نے کشمیر کی تمام سیاسی قیادت کو جیلوں میں ڈالا ہے، سیاسی جماعتوں کو کالعدم قراردیاہے، صحافیوں کو گرفتار کر کے میڈیا پر قدغنیں لگائی ہیں اورکالے قوانین کے ذریعے اظہار رائے اور سول سوسائٹی کی تنظیموں پر پابندیاں عائد کی ہیں۔ا نہوں نے کہا کہ دنیا کی سب سے بڑی نام نہاد جمہوریت کے رہنما جموں و کشمیر میں جمہوریت، عوام کے حق خود ارادیت اور شہری اور سیاسی حقوق کے خاتمے پر مصر ہیں۔انہوں نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل پرزور دیا کہ وہ حق خودارادیت کے لیے کشمیریوں کی پرامن جدوجہد کو تشدد کے ذریعے کچلنے کے بھارتی حکومت کے مذموم منصوبے کا نوٹس لے۔