کولکتہ:( مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی ریاست مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنر جی نے متنازعہ شہریت ترمیمی قانون(سی اے اے) کے نفاذ پر مودی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہاہے کہ یہ اقدام بھارت کے سیکولرازم کی جڑوں پر براہ راست حملہ ہے اور اسکا نفاذ دانستہ طور پر رمضان میں کیا گیا تاکہ مسلمان مشتعل ہوں۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق ممتا بنر جی نے ایک تقریب سے خطاب کے دوران کہا کہ ہم کسی کو بنگال میں لوگوں کے حقوق چھیننے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے اور اسکے لیے میں اپنی جان قربان کرنے کے لیے تیار ہوں۔ انہوںکہا کہ بی جے پی حکومت نے این آر سی کے نام پر پہلے ہی تیرہ لاکھ بنگالیوںکو باہر نکال دیا ہے جن میں سے بہت سوں نے خود کشی کر لی ہے۔ انہوںنے کہا کہ اب کہا جا رہا ہے کہ آپ کو اپنا برتھ سرٹیفکیٹ دکھانا ہوگا ، میرے پاس میرا پیدائشی سرٹیفکیٹ نہیں ہے ، بہت سے لوگوں کے پاس بھی نہیں ہے لہذا یہ ایک بہت ہی خطر ناک قانون ہے ۔ انہوںنے کہا کہ جن لوگوں کو شہریت نہیں ملے گی انہیں حراستی مراکز میں بھیج دیا جائے گالیکن میں کسی بھی حالت میں ایسا نہیں ہونے دوں گی ۔ممتاز بنر جی نے مزید کہا کہ شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) قطعی طور پر غیر آئینی ہے اور بی جے پی یہ سارا ڈرامہ عیسائیوں ، مسلمانوں اور بنگالیوں کو ملک سے بے دخل کرنے کیلئے کر رہی ہے۔