آپ نے حال ہی میں مقبول ہونے والے آن لائن گیم ورڈل کو ضرور کھیلا ہوگا یا کم از کم اپنی سوشل فیڈ پر اس کے اسکور ضرور دیکھے ہوں گے جو لوگ پوسٹ کرتے ہیں۔
اب ماہرین نے اس گیم کے حوالے سے انکشاف کیا ہے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ گیم روزمرہ کی بنیادوں پر کھیلنا ذہنی صحت کے لیے بہت مفید ہے، اس سے مزاج پر بھی خوشگوار اثرات مرتب ہوں گے۔
بنیادی طور پر یہ ایک ورڈ گیم ہے جس میں 5 بلاکس پر مبنی 6 خالی قطارتیں ہوتی ہیں اور آپ کو 6 بار اس میں 5 حروف پر مبنی درست لفظ کو تحریر کرنا ہوتا ہے۔
جو لفظ درست ہوگا وہ سبز رنگ میں نظر آئے، اگر لفظ درست ہوگا مگر ترتیب میں غلط ٹائپ ہوگا تو وہ زرد ہوگا، جبکہ غلط حروف گرے رنگ کے ہوں گے۔
تو کم از کم کوششوں میں لفظ کا اندازہ لگانے کو زیادہ بہتر تصور کیا جاتا ہے اور ہر دن ایک پزل دستیاب ہوتا ہے، اگر وہ کافی نہیں تو اس کی نقل پر مبنی متعدد ایپس بھی دستیاب ہیں۔
اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی ویکسنر میڈیکل سینٹر کے نیورولوجسٹ ڈاکٹر ڈوگلس شیکرے کا کہنا ہے کہ روزانہ کی بنیاد پر ورڈل جیسی کسی ورڈ گیم کو کھیلنا دماغی صحت کے لیے بہتر ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسی مسئلہ حل کرنے والی ورزش سے خود کو چیلنج کرنا اہم ہوتا ہے، بزلز اور گیمز دماغ کے بنیادی حصوں جیسے منطق، زبان، بصری تصورات، توجہ اور لچک کو متحرک کرنے کے لیے اہم ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس طرح عمر بڑھنے کے ساتھ دماغی صحت کی تنزلی کی روک تھام میں بھی بہت زیادہ مدد ملتی ہے، درحقیقت دماغ کو جتنا زیادہ استعمال کیا جائے گا وہ اتنا ہی بہتر ہوگا، تو اس کی ورزش اسے صحت مند رکھنے کا اچھا ذریعہ ہے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ورڈل جیسی گیمز دماغی مسائل کے شکار افراد کے لیے بھی ممکنہ طور پر فائدہ مند ہوسکتی ہیں۔
اسی طرح اوریگن یونیورسٹی کے نیورو سائنسز پروفیسر ماہر الرچ مائر نے بتایا کہ جو لوگ ذہنی طور پر خود کو کمتر محسوس کرتے ہیں وہ ورڈل جیسی ورڈ گیمز سے فائدہ حاصل کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح کی ہر سرگرمی پرلطف ہونے کے ساتھ ہمارے لیے اچھی ہوتی ہے، بالخصوص جب اس کا موازنہ ٹی وی دیکھنے یا دیگر مسائل کے باعث پریشان رہنے سے کیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ورڈل کے ذریعے لوگوں کا جڑنا اس گیم کی ایک اور مثبت خصوصیت ہے، کیونکہ سماجی تعلقات کو اچھی ذہنی صحت اور سوچنے کے عمل سے منسلک کیا جاتا ہے۔
اگر آپ کو ورڈ گیمز پسند نہیں تو ایسی سرگرمیوں کی کمی نہیں جو اسی طرح کے فوائد فراہم کرتی ہیں، مثال کے طور پر جسمانی ورزش بھی دماغی افعال پر مثبت اثرات کرتی ہے۔
ورزش کے ساتھ ساتھ ماہرین سماجی طور پر گھلنے ملنے کو بھی دماغ کے لیے فائدہ مند قرار دیتے ہیں جبکہ دیگر پہلیاں، گیمز، مسائل حل کرنے والی سرگرمیاں، رقص، گانا، موسیقی کے آلات بجانا اور کھیلوں سے بھی دماغ کو فائدہ ہوتا ہے۔