چینی کمپنی نے سائنو ویک کی نئی ویکسین تیار کرلی جو کرونا کی متعدی اومیکرون کے خلاف مؤثر ثابت ہوگی، نئی ویکسین کے ٹرائل فروری میں شروع ہونے کا امکان ہے۔
کرونا ویکسین سائنو ویک بنانے والی ہانگ کانگ کی دوا ساز کمپنی بائیو ٹیک نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے کرونا کی زیادہ تیزی سے پھیلنے والی سب سے خطرناک قسم اومیکرون کے خلاف نئی ویکسین تیار کی ہے۔
نائب صدر ینگ ویننگ کا کہنا ہے کہ ویکسین اومیکرون کے خلاف مؤثر ثابت ہوگی کیوں کہ جانوروں پر آزمائی گئی اس نئی ویکسین کے نتائج حوصلہ افزاء تھے، انسانی آزمائش فروری میں ہوسکتی ہے اور توقع ہے کہ عالمی سطح پر اسے مئی 2022 تک تقسیم کیا جاسکے گا۔
کمپنی نائب صدر کا کہنا تھا کہ ویکسین بچوں اور حاملہ خواتین کے لیے بہت زیادہ مؤثر اور محفوظ ہے، ویکسینیشن سے بچوں کو علامات والی بیماری سے 76 فیصد اور اسپتال میں داخلے کے خطرے سے 87.6 فیصد تک تحفظ ملا۔
ماہرین کے مطابق موجودہ کووڈ ویکسینز لوگوں کو اومیکرون سے بیمار ہونے سے نہیں بچاسکتی مگر ان کے استعمال سے سنگین پیچیدگیوں کا خطرہ نمایاں حد تک کم ہوجاتا ہے۔