چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے وژن کے مطابق سندھ حکومت محنت کشوں کی دیرپا بہبود کے لئے متعدد اقدامات کئے ہیں۔
وزیرِ توانائی سندھ امتیاز شیخ۔
کراچی (بیورورپورٹ )
وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے کہا ہے کہ سندھ لاکھڑا کول مائنز کے کان کنوں کے لئے بیمۂ صحت (Health Insurance)کی سہولیات کی فراہمی چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے دیئے گئے وژن کے مطابق محنت کشوں کی فلاح و بہبود کی جانب سندھ حکومت کا ایک بڑا اور اہم اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی قیادت میں سندھ حکومت صوبے کے عوام کی فلاح و بہبود کے لئے متعدد اقدامات عمل میں لارہی ہے اسی سلسلے میں محکمۂ توانائی سندھ نے لاکھڑا کول مائنز کے کان کنوں کو بیمۂ صحت کی سہولیات فراہم کرنے کے لئے آج معاہدے پر دستخط کئے ہیں۔
یہ بات انہوں نے آج سندھ لاکھڑا کول مائننگ کمپنی (ایس۔ ایل۔ سی۔ایم۔سی) اور میسرز جوبلی انشورنس کے مابین کان کنوں کو صحت کا بیمہ سہولت فراہمی کے معاہدے پر دستخطوں کی تقریب سے بطور مہمانِ خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ کان کنوں کی بہبود کے حوالے سے یہ ایک انقلابی اور تاریخی قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ کان کنی ایک نہایت محنت طلب اور سخت کام ہے جو عام آدمی نہیں کرسکتا جس پر میں کان کنوں کو سلام پیش کرتا ہوں۔
امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ سندھ حکومت محنت کشوں بالخصوص کان کنوں کی بہبود کے لئے پاکستان پیپلز پارٹی کے منشور کے مطابق مزید اقدامات جاری رکھے گی اور جو مائن اونر اپنے کان کنوں کی بہبود کے اقدامات میں غفلت کرے گا اس کی مائن لیز منسوخ کردی جائے گی۔
امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ کان کنوں کو سی ایس آر کے تحت بھی سہولیات کی فراہم کی جائیں گی۔
اس موقع پر سیکریٹری توانائی سندھ ابوبکر مدنی ،ایس ایل سی ایم سی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر خادم حسین چنہ ، محکمۂ توانائی سندھ کے افسران، جوبلی انشورنس کمپنی کے افسران، متحدہ لیبر فیڈریشن کے صدر آصف خٹک اور کان کنوں کی بڑی تعداد موجود تھی-
تقریب کے آغاز پر چیف ایگزیکٹیو آفیسر ایس ایل سی ایم سی خادم حسین چنہ اور جوبلی انشورنس کمپنی کے سید اطہر عباس نے کان کنوں کے انشورنس کے معاہدے پر دستخط کئے۔
اس موقع پر بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ کان کنوں کے صحت کے بیمہ کا یہ پہلا معاہدہ ہے۔ اس معاہدے کے تحت کان کنوں کو کام کے دوران کسی بھی حادثے میں زخمی ہونے یا خدانخواستہ فوتگی کی صورت میں سو فیصد انشورنس مہیا کی جائے گی۔ بتایا گیا کہ صوبے کے دیگر اضلاع میں بھی کوئلے کی کانوں میں کام کرنے والے کان کنوں کو بھی آئندہ تین ماہ میں صحت بیمہ کی سہولت فراہم کی جائے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ کول مائن سائٹس پر ریسکیو سینٹر، ڈسپنسری، ایمبولینس، آر او پلانٹس، ٹرانسپورٹ اور سڑک کی سہولتیں بھی فراہم کی جارہی ہیں۔