کراچی: لمپی اسکین بیماری سے اب تک کتنے مویشی مارے گئے؟ صوبائی ٹاسک فورس نے اعداد وشمار جاری کردئیے۔
تفصیلات کے مطابق صوبائی ٹاسک فورس کی جانب سے جاری اعداد وشمار کے مطابق لمپی اسکن بیماری کے باعث مزید 20 مویشی مرگئے، جس کے بعد صوبے میں مرنے والے جانوروں کی تعداد 156 تک جاپہنچی ہے۔
صوبائی ٹاسک فورس نے بتایا کہ بیماری میں مبتلا جانوروں کے 955 نئے کیس سامنے آئے ہیں نئے کیسز سامنے آنے کے بعد سندھ میں بیمار جانوروں کی تعداد 24 ہزار 1 سو 82 سے تجاوز کرگئی جبکہ لمپی اسکن سے صحت یاب جانوروں ک تعداد 6 ہزار 9 سو 75 تک جاپہنچی ہے۔
دوسری جانب ڈائریکٹوریٹ جنرل لائیو اسٹاک سندھ نے مویشی منڈیوں پر عائد پابندی ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ لمپی اسکن سے انسانی جان کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔
ڈائریکٹوریٹ جنرل لائیو اسٹاک اینیمل سائنسز نے سیکرٹری سندھ کو خط تحریر کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ پابندی سے عوام میں دودھ اور گوشت کے ذریعے انسانوں میں بیماری کی منتقلی کے حوالے سے غلط فہمی پھیل رہی ہے۔
ڈاکٹر نذیر حسین نے کہا کہ مویشیوں کی بیماری لمپی اسکن سےانسانی جان کوکوئی خطرہ نہیں ، اس لیے مویشی منڈیوں پر عائد پابندی ختم کی جائے۔
یاد رہے کہ 9 مارچ کو وزیر لائیو اسٹاک سندھ عبدالباری پتافی نے کہا تھا کہ لمپی اسکن ڈیزیز (ایل ایس ڈی) خطرناک بیماری ہے جو اب تک 20 ہزار جانوروں میں پھیل چکی ہے، 15 ہزار سےزائد جانور کراچی میں بیمار ہوئے ہیں جبکہ 30 فیصد جانور صحتیاب بھی ہوئے ہیں۔