کراچی(رپورٹ:مرزاافتخار بیگ) اسپاٹیفائی نے کئی دہائیوں سے ملک کے میوزک منظر نامے پر راج کرنے والے عظیم پاکستانی گلوکاروں کی خدمات کو اجاگر کرنے کے لیے آئیکون پاکستان (Spotify ICON Pakistan)پروگرام متعارف کرانے کی تیاریاں کرلی ہیں۔ یہ جدید اور اپنی نوعیت کا پہلا اقدام ہے جسے ان مشہور موسیقاروں کو نوجوان سامعین سے جوڑنے کے لئے تیار کیا گیا ہے جو موبائل فرسٹ ہیں اور ماضی کے گیتوں سے لطف اندوز ہورہے ہیں۔اس حوالے سے اسپاٹیفائی آئیکون پاکستان پلے لسٹس، پلیٹ فارم پروموشن اور آف لائن ایکٹویشنز کے امتزاج کے ذریعے ماضی اور حالیہ موسیقی میں ربط پیدا کرے گا، جس سے نوجوان سامعین کو ایسی لازوال موسیقی دریافت کرنے کا موقع ملے گا جس نے پاکستان کے ثقافتی ورثے کو تشکیل دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔اسپاٹیفائی کے سینئر آرٹسٹ اینڈ لیبل پارٹنرشپ منیجر برائے پاکستان، بنگلہ دیش اور سری لنکا، خان ایف ایم نے کہا، ”اکتوبر سے اسپاٹیفائی آئیکون پاکستان 1950 سے 2000 کی دہائی تک کے نامور گلوکاروں کو دوبارہ متعارف کرائے گا اور انہیں خراج تحسین پیش کرے گا جن میں نور جہاں، نصرت فتح علی خان صاحب، عابدہ پروین اور وائٹل سائنز جیسے عظیم گلوکار شامل ہیں۔ان موسیقاروں کی نوجوان سامعین میں مقبولیت بڑھتی ہوئی نظر آئی ہے۔ صرف 2024 میں تقریبا 400,000نئی دریافتوں کے ساتھ، یہ واضح ہوا ہے کہ کلاسک گیت آج کی نسل کے دلوں کو مسخر کر رہے ہیں۔ جدید دور کے سامعین میں پرانی یادوں اور دریافتوں کا امتزاج ان عظیم گلوکاروں کے دیرپا اثر کو ظاہر کرتا ہے، جس سے ثابت ہوتا ہے کہ عظیم موسیقی واقعی وقت کی قید سے بالاتر ہوتی ہے۔”
دھنوں کا سنہری دور: 50 اور 60 کی دہائی
اسپاٹیفائی پر مہدی حسن کے مداحوں کی تعداد میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 142 فیصد کا نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے جبکہ نورجہاں کے پرستاروں میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 66 فیصد کا اضافہ سامنے آیا، جن میں سے 50 فیصد اب (18-27 سال کی عمر) نوجوان ہیں، جس سے واضح ہوتا ہے کہ مقبول کلاسک گیت آج کے نوجوان سامعین کو پسند آرہے ہیں۔ استاد غلام علی خان کی سالانہ اسٹریمز میں بھی حیرت انگیز طور پر 82 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔ اس سے بھی زیادہ دلچسپ بات یہ ہے کہ ان میں سے 49 فیصد اسٹریمز Gen-Z کی طرف سے آئے۔
انقلابی دور: 70 اور 80 کی دہائی
نصرت فتح علی خان کے فنکارانہ ورثے سے نوجوان نسل (جن زی) کا گہرا تعلق واضح ہوا ہے کیونکہ وہ ان کے سامعین کا60 فیصد ہیں۔ عابدہ پروین کے سامعین میں 32 فیصد نوجوان (28-44 سال کی عمر) شامل ہیں، جس سے پتہ چلتا ہے کہ انہیں صوفی اور روحانی موسیقی سے خاص لگاؤ ہے، جو روح پرور اور باطنی آوازوں سے ان کے گہرے تعلق کو سامنے لاتا ہے۔ نازیہ حسن کے پاپ انقلاب کو بھی نسل در نسل مقبولیت حاصل ہے، ان کے 54 فیصد سامعین کا تعلق جن زی یعنی نوجوانوں اور 25 فیصد پرستاروں کا تعلق ملینیلز سے ہے۔
اظہار کی لہر: 90 اور 2000 کی دہائی
اسپاٹیفائی کے اعداد و شمار کے مطابق 90 کی دہائی کے عظیم گلوکار جیسے سجاد علی اور حدیقہ کیانی کے سامعین میں گزشتہ سال کے مقابلے میں زیادہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور دونوں کی اسٹریمز میں 75 فیصد اضافہ سامنے آیا ہے۔ نوری اور مصطفی زاہد جیسے 2000 کی دہائی کے گلوکاروں کے سامعین میں بھی 12 ماہ کے اندر 75 فیصد اضافہ سامنے آیا ہے۔ دریں اثنا، راحت فتح علی خان اور عاطف اسلم جیسے گلوکار، اگرچہ پرانے عظیم فنکاروں کے مقابلے میں نسبتاََ نئے ہیں، لیکن ان کے سامعین میں 63 فیصد افراد 27 سال سے کم عمر ہیں۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ جن زی ان گلوکاروں کے عروج کے دوران پروان چڑھنے کے باوجودان کی جدید موسیقی کے وراثت کا شعور رکھنے والے بنیادی سامعین ہیں۔اسپاٹیفائی کا آئیکون پاکستان پروگرام کئی دہائیوں کی موسیقی کو سراہتا ہے، اور اکتوبر سے، پاکستان کی ثقافت کو تشکیل دینے والے نامور فنکاروں کو خراج تحسین پیش کرے گا۔ یہ اسپاٹیفائی کے دیگر مقامی اور کامیاب میوزک پروگراموں جیسے اسپاٹیفائی ایکول اور اسپاٹیفائی ریڈار کے ساتھ ساتھ موجود ہوگا۔ آئیکون پاکستان کے آغاز کے موقع پر اسپاٹیفائی رواں ہفتے کے آخر میں ہاؤس آف آئیکون میں ایک خصوصی تقریب کا انعقاد کرے گا جس میں اسپاٹیفائی آئیکون پاکستان کے تحت پیش کیے جانے والے پہلے گلوکار کو متعارف کرایا جائے گا اور شائقین کو انکی موسیقی کے قریب لایا جائے گا جنہیں لوگ آج تک پسند کرتے ہیں۔