کراچی ( رپورٹ: مرزا افتخار بیگ) آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی اسٹیج شو کمیٹی کی جانب سے معروف کامیڈین، اداکار و میزبان حنیف راجہ کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے تقریب کا انعقاد آڈیٹوریم II میں کیا گیا۔ تقریب میں جنرل منیجر پی ٹی وی امجد شاہ، کرکٹر معین خان، چیئرمین اسٹیج شو کمیٹی سعاد ت جعفری، معروف اداکار بہروز سبزواری ، ایاز خان ، شکیل صدیقی ، رؤف لالہ ، علی حسن ، ذاکر مستانہ ، احمد راجا، گلوکار عمران جاوید، نذر حسین، سلیم آفریدی، عرفان ملک ، یاور چاﺅلہ ،اسلم شیخ ، نعیمہ گرج ، فیصل ندیم ، شبانہ کوثر ، گلوکار سلیم جاوید ، بابر عباسی و دیگر نے اظہارِ خیال کیا ، شوبز انڈسٹری سے تعلق رکھنے والی نامور شخصیات کے علاوہ لوگوں کی بڑی تعداد نے تقریب میں شرکت کی، جبکہ نعمان خان نے نظامت کے فرائض انجام دئیے، جاوید شیخ، بشریٰ انصاری، عدنان صدیقی اور سید فرقان اختر نے ویڈیو پیغام کے ذریعے حنیف راجہ کی فنی خدمات پر گفتگو کی۔ تقریب کے آغاز میں حنیف راجہ کی فنی زندگی پر بنائی گئی شو ریل پیش کی گئی، اس موقع پراداکار بہروز سبزواری نے کہا کہ احمد شاہ نے آرٹس کونسل کو بلندیوں تک پہنچا یا،آج بہت سے فنکار صرف آرٹس کونسل کی وجہ سے زندہ ہیں کیونکہ تھیٹر کا رجحان تقریباً ختم ہوچکا ہے۔ آج مجھے آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی پر فخر ہے، ہمیں پاکستان کی قدر کرنا چاہیے یہ ہماری فیملی ہے۔ آج ہم جن مشکلات سے گزر رہے ہیں اس کی بڑی وجہ حلال و حرام کا فرق ہے، حنیف راجہ واقعی تعریف کے قابل ہے، شکیل صدیقی نے کہا کہ پی ٹی وی سے بہت سارے فن کار نکلے ہیں، ناظم آباد سے پی ٹی وی بہادر آباد تک کا راستہ ہم نے پندرہ پندرہ سال میں طے کیا، فن کار اپنا سب کچھ قربان کردیتا ہے، میرے والد کا جب انتقال ہوا تو میں اسٹیج پر تھا، کامیاب فن کار کے ساتھ کامیاب باپ ہونا بڑی بات ہے، سلیم آفریدی نے کہا کہ آج وہ دن یاد آرہا ہے کہ جب ہمارے سیکھنے کے دن تھے، شوبز میں جو سب سے زیادہ کام آتا ہے کنفیڈنس ہے جو حنیف راجہ میں بھرپور ہے، حنیف راجہ کے چہرے کی رونق بتا رہی ہے کہ ابھی اس نے نوجوانوں کی طرح بہت آگے جانا ہے، جنرل منیجر پی ٹی وی امجد شاہ نے کہا کہ میں صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ کا شکر گزار ہوں جن کی وجہ سے یہ رونقیں قائم ہیں، حنیف راجہ ایک وقت میں چار چار رول کرتے تھے،یہ کامیڈین اور آرٹسٹ ہونے کے ساتھ ڈانسر بھی بہت اچھے ہیں،فن کار ایک پورے پیکیج کا نام ہے، حنیف راجہ نے کبھی کسی کی دل آزاری نہیں کی۔کرکٹر معین خان نے کہاکہ آج حنیف راجہ کی محبت میں اتنے لوگ آئے ہیں یہ بہت خوش قسمت انسان ہیں، آپ لوگوں کے درمیان آکر بہت خوشی ہوئی ،آرٹس کونسل کا شکریہ جس نے اتنی عزت بخشی، حنیف راجہ کے صاحبزادے احمد راجہ نے کہا کہ آج ایک مزدور کے بیٹے کا ٹریبیوٹ دیکھ کر بہت خوشی محسوس کررہا ہوں، میں آپ سے بہت کچھ سیکھ رہا ہوں، پاپا کے کئی کردار دوسرے لوگوں نے چوری کیے، سوشل میڈیا پر چلنے والے کئی پرینکس کو کاپی کیاگیا، پاپا نے نئے کانسیپٹ کو جنم دیا، امی کے انتقال کے بعد بھی انہوں نے ہمارا بہت خیال رکھا، ہمیں اچھی تعلیم دلائی ، اچھا راستہ دکھایا۔ میں پاپا کو کئی بار کہہ چکا ہوں کہ آپ دوسری شادی کرلیں مگر وہ کہتے ہیں ارے ابھی تو میں جوان ہوں۔ حنیف راجہ نے کہا کہ لفظ ٹریبیوٹ کئی سالوں کی محنت اور خونِ جگر دینے کا نام ہے، میں تمام آنے والوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں، امجد شاہ کی خوبی یہ ہے کہ وہ میرٹ کو ترجیح دیتے ہیں، میں صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے میری عزت افزائی کی، جب میں نے کام شروع کیا تو عمر شریف اور معین اختر کا بڑا عروج تھا، اس وقت میری عمر کم مگر جوش زیادہ تھا۔ ”دھنو “ کا آئٹم بہت مشہور ہوا۔ میں مصور بننا چاہتا تھا ، اللہ نے بہت عزت سے نوازا ہے، بحیثیت انسان ہمیں ایک دوسرے سے جڑے رہنا چاہیے، فرید خان کا میری زندگی پر بڑا احسان ہے،انہوں نے اگر مجھے آگے نہیں کیا ہوتا تو آج میں اس مقام پر نہیں ہوتا۔ اسٹیج شو کمیٹی کے چیئرمین سعادت جعفری نے کہا کہ معین اختر نے میری بیٹی کا نام مدیحہ رکھا، کرکٹر معین خان آج یہاں آئے بہت خوشی ہوئی،میں تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں آج اتنی بڑی تعداد میں لوگ تقریب میں شریک ہوئے، صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ کی ہدایت پر فنکاروں کو ان کی زندگی میں خراجِ تحسین پیش کرنے کا فیصلہ کیاگیا، احمد شاہ آرٹس کونسل کے ماتھے کا جھومر ہے،احمد شاہ کے کام کی پوری دنیا تعریف کررہی ہے۔ تقریب کے آخر میں چیئرمین اسٹیج شو کمیٹی سعادت جعفری نے حنیف راجہ کو آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کی جانب سے شیلڈ اور پھول پیش کیے۔