لاہور۔(مانیٹرنگ ڈیسک ):شہنشاہ ظرافت کا خطاب پانے والے نامور پاکستانی کامیڈین منور ظریف کی 48ویں برسی پیر کے روز انتہائی عقیدت واحترام سے منائی گئی ۔ ملک بھر میں ان کے مداحوں کی جانب سے ان کے ایصال ثواب کے لئے تقریبات منعقد کی گئیں۔1940 میں پیدا ہونے والے منور ظریف نے اپنے کیرئیر کا آغاز 1961 میں پنجابی فلم ‘ڈنڈیاں’ سے کیا لیکن انھیں 1964 میں فلم ‘ہاتھ جوڑی’ سے کامیابی ملی۔بے ساختہ اداکاری سے شائقین کے چہرے پر مسکراہٹ بکھیرنے والے منور ظریف فلموں میں جس روپ میں بھی آئے، مداحوں کے دلوں میں گھر کر گئے۔لیجنڈ کامیڈین رنگیلا کے ساتھ ان کی جوڑی فلموں کی کامیابی کی ضمانت سمجھی جاتی تھی۔ ان کے کیرئیر کی لازوال فلم بنارسی ٹھگ رہی جس میں منور ظریف نے مختلف گیٹ اپ کئے اور اپنے ورسٹائل اداکار ہونے کی مہر ثبت کردی۔انہیں بہترین مزاحیہ اداکاری پر نگار ایوارڈ سے بھی نوازا گیا ۔ ایک بہترین کامیڈین کے طور پر شاندار کیریئر کے بعد، وہ آنے والی فلموں ‘پردے میں رہنے دو’، ‘بنارسی ٹھگ’ اور ‘جیرا بلیڈ’ میں مرکزی ہیرو بن گئے۔ منور ظریف29اپریل 1976 کو دل کا دورہ پڑنے سے لاہور میں ا نتقال کر گئے۔