کراچی (رپورٹ: مرزاافتخار بیگ) آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کی جانب سے 21روزہ ”عوامی تھیٹر فیسٹیول “ میں عوام کا رش قابل دید ہے، فیسٹیول کے ساتویں روز ڈرامہ ”جان حاضر ہے“ اُردو زبان میں پیش کیا گیا، ڈرامہ کے رائٹر عامر ریمبو جبکہ ہدایت کار خادم حسین اچوی تھے، کاسٹ میں شکیل شاہ، شبیر بھٹی، عامر ریمبو، شہباز خان، سپنا غزل، شانزے، سحر غزل ویگر فنکار شامل تھے ، کہانی تین نکمے بھائیوں کے درمیان گھومتی ہے جن میں ایک بھائی نشئی، دوسرااداکاری کا شوقین جبکہ تیسرا بھائی بدمعاش ہوتا ہے، ان کی حرکتوں کی وجہ سے ان کے ماں باپ بہت پریشان ہوتے ہیں ، بچپن میں ان تینوں لڑکوں کی منگنی باپ کے دوست کی تین بیٹیوں سے ہوچکی ہوتی ہے، لڑکی کا باپ بھی ان کے کام کاج نہ کرنے کی وجہ سے بہت پریشان ہوتا ہے اور سوچتا ہے کہ اگر میں نے اپنی بیٹیوں کی شادی ان سے کردی تو کیا ہوگا، آخر میں نوبت رشتہ ختم ہونے تک پہنچ جاتی ہے مگر لڑکوں کا باپ کہتا ہے کہ کچھ وقت دے دو،میں سب ٹھیک کردوں گا، ڈرامے میں دکھایا گیا کہ ملک میں جو سازشیں اور تخریب کاریاں ہورہی ہےں اس کے لیے نوجوانوں کی ”پاسبانِ پاکستان تحفظ عوام فورس “ میں بھرتی شروع ہوجاتی ہے، بچوں سے تنگ باپ وطن کی محبت میں اپنے تینوں بیٹوں کو فورس میں بھرتی کروا دیتا ہے ، اس کے بعد دونوں دوست بچپن میں کیے ہوئے رشتے کو حقیقی رنگ دے دیتے ہیں اور بچوں کی شادی کروا دیتے ہیں عین شادی والے دن فورس کے محافظ گھر آجاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ملک کے لیے کچھ کردکھانے کا وقت آچکا ہے، باپ کہتاہے کہ آج ان کی شادی ہے کچھ دن کی مہلت دے دیں میں خود انہیں آپ کے حوالے کردوں گاجس پر محافظ کہتے ہیں کہ آپ باپ نہیں ماں بن کر سوچیں، ظلم اور زیادتیوں کے خلاف کچھ کر گزرنے کا وقت آچکا ہے ، دھرتی ماں ہمیں پکار رہی پھر بھی آپ سوچ لیں ایک طرف ان کا سہاگ اور دوسری طرف وطن کا باغ ہے، اس پر سب کہتے ہیں ”سب سے پہلے پاکستان“، ہم پاکستان کے لیے قربانی دینے کے لیے تیار ہیں، ڈرامے میں دکھایاگیا کہ کس طرح ملک سے محبت کا جذبہ لوگوں کے دلوں میں قائم ہے۔ عوام نے ڈرامہ ”جان حاضر ہے“ کی کہانی کو بہت پسند کیا اور فنکاروں کو خوب تالیاں بجاکر داد دی۔