بیجنگ (شِنہوا) بیجنگ میں جاری خدمات کا تجارتی میلہ حسین اظہر کے لیے بلاشبہ ایک خوشگوار تجربہ ہے۔
بیجنگ میں یونیورسٹی آف انٹرنیشنل بزنس اینڈ اکنامکس سے پی ایچ ڈی کرنے والے پاکستانی طالب علم چائنہ بین الاقوامی میلہ برائے تجارتی خدمات میں پاکستانی بوتھ پر بطوررضاکار خدمات انجام دے رہے ہیں جس کے ذریعے خدمات کے شعبے میں ملک کی معروف مصنوعات کو فروغ دیا جارہا ہے۔
حسین نے بتایا کہ انہیں چین میں پاکستانی سفارت خانے کی جانب سے بطور رضاکار منتخب کئےجانے پر فخر ہے۔ ہم یہاں دنیا بھر کے سیاحوں کو مختلف مصنو عات پیش کرسکتے ہیں۔
پاکستانی بوتھ میں 5 ادارے اپنے کاروبار کی نمائش کر رہے ہیں جن میں اسپیشل ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی (ایس ٹی زیڈ اے)، نیشنل لاجسٹک سیل (این ایل سی)، نیشنل بینک آف پاکستان (این بی پی)، حبیب بینک لمیٹڈ (ایچ بی ایل) اور پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) شامل ہیں۔
حسین نے بتایا کہ اسپیشل ٹیکنالوجی زون اتھارٹی بین الاقوامی کاروباری برادری کو پاکستان میں اپنا کاروبار شروع کرنے یا سرمایہ کاری کرنے کا حل فراہم کرتی ہے ۔اس کے علاوہ این ایل پی، این بی پی، ایچ بی ایل نے ترسیل اور سرمایہ کاری میں اپنی سرحد پار خدمات یہاں پیش کی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ 2 سے 6 ستمبر تک جاری رہنے والا 5 روزہ میلہ پاکستان کے لئے ممکنہ صارفین کی تلاش کا ایک بڑا موقع ہے۔ ابتدائی 3 دن میں اس پویلین میں اوسطاً یومیہ 150 افراد آئے ہیں۔
انہوں نے بیجنگ میں اپنی تعلیمی زندگی سے قبل پاکستان کی پریسٹن یونیورسٹی میں 17 برس تک بزنس شعبے میں بطوراستاد کام کیا ۔ چائنہ بین الاقوامی میلہ برائے تجارتی خدمات میں کام کرنا کاروبار کے شوقین شخص کے لئے ایک دلچسپ تجربہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ علی بابا، انٹیل، ڈیلوئٹ جیسے تمام اہم برانڈز اور دنیا بھر کے بے شمار دیگر اختراعی اداروں کا ایک چھت تلے یکجا ہونا حیرت انگیز ہے۔ میں ا سے الفاظ میں بیان نہیں کرسکتا ۔ یہاں بڑی تعداد میں کاروباری افراد اور ٹیکنالوجیز دیکھ کر بہت پرجوش ہوں۔
پاکستانی اپنے ملک کی مصنوعات کے فروغ کے لئے آ ئے ہیں اور اس دوران وہ دوسری قوموں سے سیکھنے کے منتظر رہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ چین کے مشرقی صوبہ ژے جیانگ کی ایک کمپنی کے پیش کردہ جدید اور سستے شمسی پینل سے متاثر ہوئے ہیں۔اگر اسے بجلی کی شدید قلت کے دوران پاکستان میں متعارف کرایا جائے تو یہ ایک بہت اچھا موقع ہوگا ۔
2023 چائنہ بین الاقوامی میلہ برائے تجارتی خدمات میں فورمز، مذاکرات اور سربراہ اجلاسوں سمیت 200 سے زائد تقریبات کا اہتمام کیا گیا ہے۔ میلے میں 83 ممالک اور بین الاقوامی تنظیمیں شرکت کر رہی ہیں جبکہ 2 ہزار 400 سے زائد کمپنیاں آن لائن نمائشو ں میں حصہ لے رہی ہیں۔ اس میلے کا موضوع ” کھلے پن سے ترقی کا فروغ ، تعاون سے مستقبل کی فراہمی” ہے
حسین نے کہا کہ خدمات تجارت عالمگریت میں ایک اہم محرک قوت بن چکی ہے اور پاکستان کو اس میلے سے بہت فائدہ ہوگا۔