جوہانسبرگ (شِنہوا) چین کے صدر شی جن پھنگ نےکہا ہےکہ برکس کی توسیع تاریخ ساز اوربرکس تعاون کا ایک نیا نقطہ آغاز ہے۔
جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا کی جانب سے چھ ممالک ارجنٹائن، مصر، ایتھوپیا، ایران، سعودی عرب اورمتحدہ عرب امارات کوبرکس کے نئے رکن بننے کی دعوت دئے جانے کے بعد 15ویں برکس سربراہی اجلاس کے دوران ایک پریس کانفرنس میں صدر شی نے کہا کہ چین ان ممالک کو مبارکباد پیش کرتا ہے اوربرکس کے صدر جنوبی افریقہ، اور صدر رامافوسا کی کوششوں کو سراہتا ہے۔
صدرشی نے کہا کہ یہ توسیع برکس ممالک کے دوسرے ترقی پذیر ممالک کے ساتھ اتحاد اور تعاون کے عزم کی عکاسی ، بین الاقوامی برادری کی توقعات اور ابھرتی ہوئی منڈیوں اور ترقی پذیر ممالک کے مشترکہ مفادات کو پورا کرتی ہے۔
چینی صدر نے مزید کہا کہ یہ توسیع برکس تعاون کے طریقہ کارمیں نئی جان ڈالے گی اور عالمی امن اور ترقی کی کوششوں کو مزید مضبوط کرے گی۔
صدر شی نے کہا کہ تمام برکس ممالک اثر و رسوخ کے حامل ہیں اورعالمی امن وترقی کے حوالے سے ان کے کندھوں پر اہم ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں۔