جوہانسبرگ (شِنہوا) چینی صدر شی جن پھنگ نے زور د یتے ہو ئے کہا ہے کہ چین اور بنگلہ دیش اعلیٰ معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کو فرو غ د یتے ہو ئے اپنی اقتصادی ضروریات کو پورا کر یں۔
چینی صدر نے برکس سربراہ اجلاس کے موقع پر بنگلہ دیشی وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کے ساتھ ملاقات میں دونوں فریقین پر زور دیا کہ وہ بنیادی ڈھانچے، انفارمیشن ٹیکنالوجی، نئی توانائی اور زراعت سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کو فرو غ دیں۔
چینی صدر نے کہا کہ چین اور بنگلہ دیش کے درمیان روایتی دوستی ہے، فریقین نے 2016 میں دوطرفہ تعلقات کو اسٹریٹجک تعاون پر مبنی شراکت داری میں تبدیل کیا جو ان کے تعاون کو گہرا کرنے کا اشارہ ہے۔
چین اور بنگلہ دیش دونوں اس وقت ترقی و بحالی کے ایک اہم مرحلے میں ہیں ۔چین بنگلہ دیش کے ساتھ ترقیاتی حکمت عملی میں ہم آہنگی مضبوط بنانے، مختلف شعبوں میں عملی تعاون گہرا کرنے، دوطرفہ اسٹریٹجک تعاون میں شراکت داری کو ایک نئی سطح پر لے جانے اور دونوں ممالک کے عوام کو بہتر فوائد پہنچانے کا خواہشمند ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہاکہ چین قومی خودمختاری، آزادی اور علاقائی سالمیت کے تحفظ اور بیرونی مداخلت کی مخالفت میں بنگلہ دیش کی حمایت کرتا ہے تاکہ ملک داخلی اتحاد اور استحکام کو برقرار رکھتے ہوئے ترقی و بحالی حاصل کرسکے۔
چینی صدر نے کہا کہ چین بنگلہ دیش کے ساتھ ملکر اپنے اپنے بنیادی مفادات پر ایک دوسرے سے بھرپور تعاون جاری رکھنے کا خواہاں ہے۔ فریقین کو مختلف محکموں اور مختلف سطح پر اسٹریٹجک رابطے اور قریبی تبادلے مضبوط بنانا چا ہئیں۔
انہوں نے اہلکاروں کے زیادہ سے زیادہ تبادلوں کے ساتھ گہرے ثقافتی اور عوام سے عوام کے درمیان تعلقات پر بھی زور دیا۔
انہوں نے وزیر اعظم کو نیو ڈیویلپمنٹ بینک میں شمولیت پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ چین کثیر الجہتی امور میں بنگلہ دیش کے ساتھ تعاون اور بین الاقوامی مساوات اور انصاف کے ساتھ ترقی پذیر ممالک کے مشترکہ مفادات کے تحفظ کا خواہاں ہے۔
بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے کہا کہ 2016 میں چینی صدر شی جن پھنگ کا دورہ بنگلہ دیش دوطرفہ تعلقات میں ایک سنگ میل تھا۔
انہوں نے اس بات کو سراہا کہ چین نے نوول کرونا وائرس وبا کے خلاف جنگ اور بنگلہ دیش کی معاشی ترقی میں کافی مدد کی جس سے بنگلہ دیش میں ترقی ہوئی اور عوام کا طرز زندگی بہتر بنانے میں مدد ملی ۔
انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش ۔ چین مضبوط تعلقات باہمی احترام اور ایک دوسرے کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت پر مبنی ہیں۔