ادیس ابابا (شِنہوا) افریقی یونین (اے یو) میں چینی مشن کے سربراہ ہو چھانگ چھون نے کہا ہے کہ برکس ابھرتی ہوئی منڈیوں اور ترقی پذیر ممالک کے درمیان تعاون کا ایک اہم پلیٹ فارم بن گیا ہے۔
انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ جوہانسبرگ میں 22 سے 24 اگست تک منعقدہ 15 ویں برکس سربراہ اجلاس میں مزید پیشرفت متوقع ہے جس میں افریقہ کے ساتھ تعاون پر خصوصی زور دیا گیا ہے۔
ہو چھانگ چھن نے صحافیوں کو بتایا کہ چین برکس سربراہ اجلاس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے برکس اور افریقی ممالک کے درمیان شراکت داری مضبوط بنانے، افریقی انضمام کے فروغ اور ایک خوشحال افریقہ کی تعمیر کا خواہشمند ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 17 برس کے دوران برکس ترقی پذیر ممالک کے درمیان تعاون کا ایک اہم پلیٹ فارم بن گیا ہے جہاں برکس ممالک باہمی فائدہ مند تعاون کے درست راستے پر عمل پیرا اور ایک بہتر دنیا کے قیام میں مثبت کردار ادا کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ برکس ممالک حقیقی کثیر الجہتی پر عمل پیرا ہوکر مشترکہ ترقی پر توجہ مرکوز رکھے ہوئے ہیں ۔ وہ عالمی کثیر الجہتی فریم ورک میں ترقی پذیر ممالک کے مفادات کا دفاع کرتے ہیں اور پائیدار ترقی بارے اقوام متحدہ کے ایجنڈا 2030 پر عمل درآمد کو فروغ دینے کی کوششیں کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ برکس ممالک اختراع ، کھوج ، نئی صنعتی انقلابی شراکت داریوں کے قیام ، ڈیجیٹل معیشت کے رجحان پر گہری نگاہ رکھنے ، پائیدار ترقی اور اختراع میں تعاون کے لئے صلاحتیوں کو یکجا کرنے بارے پرعزم ہیں۔
ہو کے مطابق اپنے قیام کے بعد سے ہی برکس تعاون کا طریقہ کار ترقی پذیر ممالک کی قسمت سے قریبی طور پر جڑا ہوا ہے۔