جوہانسبرگ (شِنہوا) جنوبی افریقہ میں اگست کا اختتامی حصہ اپنی چمکداروں سہ پہر کے لئے مشہور ہے۔ اس موسم میں سورج کی سنہری کرنیں یہاں کے منظرنامے کو ترو تازہ کرتی ہیں۔
چینی صدر شی جن پھنگ نے خاص طور پر اس با ت کا ذکر کیا ہے کہ یہ چین ۔ جنوبی افریقہ پھلتے پھولتے تعلقات میں ایک بہترین پس منظر کا کام کرتا ہے ۔ یہ تعلقات ایک سنہرے دور میں داخل ہوچکے ہیں جس میں وسیع امکانات اور امید افزا مستقبل موجود ہے۔
جوہانسبرگ میں 15 ویں برکس سربراہ اجلاس میں شرکت اور جنوبی افریقہ کے سرکاری دورے پر روانگی سے قبل جنوبی افریقی میڈیا میں شائع ایک مضمون میں چینی صدر نے کہا کہ یہ ترقی پذیر دنیا میں سب سے زیادہ متحرک دو طرفہ تعلقات میں سے ایک ہے۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب چینی صدر شی جن پھنگ نے چین۔ جنوبی افریقہ دوستی اور تعاون کو ایک ” بڑے جہاز” سے تعبیر کیا ہے۔ 2015 میں جنوبی افریقہ کے سرکاری دورے سے قبل شی جن پھنگ نے اپنے مضمون میں کہا تھا کہ دو طرفہ تعاون اور دوستی ایک چھوٹی کشتی سے بڑھ کر ایک بڑے بحری جہاز میں تبدیل ہوچکی ہے۔
جنوبی افریقہ کے معروف اخبار "دی اسٹار” کے ایڈیٹر ان چیف سیفیسو مہلانگو کے مطابق دنیا غیر یقینی صورتحال کا سامنا کرتے ہوئے ایک صدی میں نظر نہ آنے والی تبدیلیوں سے گزررہی ہے لہذا ایسے میں یہ استعارہ اب بھی درست ہے۔
مہلانگو نے کہا کہ "ایک دیو قامت جہاز ایک عظیم استعارہ ہے” کیونکہ یہ ہوا اور لہروں کے دوش پر سفر کرتے ہوئے لہروں کے مخالف سفر کرتا ہے ۔ یہ ایک استعارہ ہے جو برکس تعاون کے عہد پر پورا اترتا ہے۔