بیجنگ (شِنہوا) چین کے صدر شی جن پھنگ 21 سے 24 اگست تک جنوبی افریقہ کا سرکاری دورہ کریں گے جس کے دوران وہ جوہانسبرگ میں ہونے والے برکس کے 15ویں سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔
اپنے دورے سے قبل، چینی صدرنے جنوبی افریقہ کی ڈربن یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے اساتذہ اور طلباء کے خط کا جواب دیا ہے جس میں انہیں چینی زبان اچھی طرح سیکھنے اورچین-جنوبی افریقہ دوستی کو مضبوط کرنے اور دونوں ممالک کے درمیان تعاون پرمبنی دوستانہ تعلقات کو فروغ دینے میں تعاون کرنے کی حوصلہ افزائی کی۔ اپنے خط میں صدر شی نے کہا کہ 10 سال قبل کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کا ان کی موجودگی میں قیام عمل میں لایاگیا اورانہیں یہ دیکھ کر خوشی ہے کہ دونوں اطراف کی مشترکہ کوششوں سے دونوں ممالک کے درمیان تعلیمی اور ثقافتی تبادلوں کے مفید نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ تعلقات سے ظاہر ہوتا ہے کہ صدر شی جن پھنگ برکس کے رکن ممالک برازیل، روس، بھارت، چین اور جنوبی افریقہ کے درمیان ثقافتی اورعوامی تبادلوں کو فروغ دینے کو اہمیت دیتے ہیں۔ 2017 میں برکس کے شیامن میں ہونے والےسربراہی اجلاس سے اپنے خطاب میں صدر شی نے ثقافتی اورعوامی تبادلوں کے حوالے سے خصوصی طور سے اپنے خیالات کا اظہار کیا تھا۔
ایک قدیم چینی کہاوت "عوام کے درمیان دوستی ریاست سے ریاست کے مضبوط تعلقات کی کلید ہے،” کا حوالہ دیتے ہوئے صدر شی نے کہا تھا کہ برکس ممالک کے عوام کے درمیان تبادلوں کو بڑھانا اور ان ممالک کے تمام لوگوں کی طرف سے شراکت داری کے جذبے کو قبول کرنا پائیدار عزم کے حوالے سے اہمیت کی مستحق ہے۔ انہوں نے زور دیا تھا کہ اس سلسلے میں کی گئی بہترکوششیں برکس تعاون کو متحرک رکھیں گی۔