بیجنگ (شِنہوا) چین کے صدر شی جن پھنگ نے ہمسایہ ممالک کے ساتھ ایک مشترکہ مستقبل کی برادری کے قیام اور چین کے ہمسایہ تعلقات کے کام کے لیے نئی راہیں کھولنے کی کوشش کرنے پر زور دیا ہے۔کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ (سی پی سی) کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری اور مرکزی فوجی کمیشن کے چیئرمین شی نے یہ بات منگل سے بدھ تک بیجنگ میں منعقدہ ہمسایہ ممالک سے متعلق امور پر ایک مرکزی کانفرنس سے خطاب میں کہی۔سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کی قائمہ کمیٹی کے ارکان لی چھیانگ ، ژاؤ لے جی ، وانگ ہوننگ، کائی چھی، ڈنگ شوئے شیانگ ، لی شی اور نائب صدر ہان ژینگ بھی کانفرنس میں شریک ہوئے۔شی نے اپنے خطاب میں منظم انداز میں نئے دور میں چین کے ہمسایہ ممالک میں کام کی کامیابیوں اور تجربے کا خلاصہ پیش کیا ۔ انہوں نے موجودہ صورتحال کا سائنسی تجزیہ کیا اور ہمسائیگی کے کام کے اگلے مرحلے کے لئے اہداف، کاموں، خیالات اور اقدامات کا خاکہ پیش کیا۔وزیراعظم لی چھیانگ نے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے شی کے اہم خطاب کی روح پر مکمل عملدرآمد اور ہمسایہ ممالک سے متعلق مختلف امور کو سنجیدگی سے انجام دینے کی ضرورت پر زور دیا۔کانفرنس میں یہ بات اجاگر کی گئی کہ چین کا وسیع ترین خطہ اور طویل سرحدیں اس کے ہمسایہ ممالک کو قومی ترقی اور خوشحالی کے لیے ایک اہم بنیاد بناتی ہیں، یہ قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے ایک اہم محاذ ہے، ملک کی مجموعی سفارتکاری میں ایک ترجیحی علاقہ ہے اور انسانیت کے لیے مشترکہ مستقبل کی برادری کے قیام میں ایک اہم کڑی ہے۔
کانفرنس میں ہمسایہ خطوں کو عالمی تناظر میں دیکھنے اور چین کے ہمسایہ ممالک میں کام کو آگے بڑھانے میں ذمہ داری کے احساس اور عزم کو مضبوط بنانے پر زور دیا گیا۔