بیجنگ(شِنہوا)چین کے شمالی شہر شین زین میں اس سال ہونے والی نمائش میں کئی افراد قدیم اِنکا تہذیب سے متاثر ہوئے۔
چیتے کے پرنٹ کے برتنوں اور افسانوی جانداروں سے مزین پتھر کی سلیٹ سے لے کر پیچیدہ طریقے سے تیار کردہ مجسموں تک کے نمونے پیرو کے 14 عجائب گھروں سے چین بھجوائے گئے۔ ابتدائی طور پر اپریل سے اگست تک ہونے والی نمائش کو اس کی مقبولیت کے باعث اکتوبر تک بڑھا دیا گیا۔نمائش کی کامیابی سے چین اور لاطینی امریکہ کے درمیان بھرپور ثقافتی تعلقات ظاہر ہوتے ہیں۔ دونوں خطے دنیا کی قدیم ترین اور سب سے با اثر تہذیبوں کا مرکز ہیں۔چینی صد شی جن پھنگ بدھ کو ایپیک اور جی 20 اجلاسوں کے علاوہ پیرو اور برازیل کے سرکاری دوروں پر روانہ ہوئے تھے۔ثقافتی تبادلوں کے مضبوط حامی کے طور پر شی طویل عرصے سے لاطینی امریکہ کی عظیم تاریخ اور تہذیبوں کی تعریف کررہے ہیں۔ حالیہ برسوں میں نمائشوں، تاریخی مقامات اور ثقافتی تقاریب میں ان کے دوروں سے مختلف ثقافتوں میں ہم آہنگی کے فروغ کا حقیقی عزم ظاہر ہوتا ہے۔چینی صدر کے خیال میں تبادلوں اور علم کی منتقلی سے تہذیبیں عظیم اور مزید رنگا رنگ بن سکتی ہیں۔شی عالمی تنوع کی عظمت کو سراہتے ہوئے زور دیتے ہیں کہ وسعت، جامعیت اور پر امن بقائے باہمی کے ذریعے تہذیبیں اورثقافتیں پھل پھول سکتی ہیں۔