گوئی یانگ (شِنہوا) 24 سالہ پاکستانی طالب علم نعمان خان چین کے جنوب مغربی صوبے گوئی ژوکے صدر مقام گوئی یانگ کی جامعہ گوئی ژو میں پوسٹ گریجویٹ کی تعلیم حاصل کررہے ہیں۔سول انجینئر بننے کا ارادہ رکھنے والے خان نے کہاکہ چین کے پاس مکمل بنیادی ڈھانچہ ہے اور اس نے بہت سے عالمی معیار کے بڑے پل تعمیر کئے ہیں اور چینی جامعات فن تعمیر اور متعلقہ بڑے شعبوں میں دنیا بھر میں سرفہرست ہیں۔خان 2019 میں چین کے مشرقی صوبے جیانگ سو کی جیانگسویونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے سول انجینئرنگ میں بیچلر کی ڈگری حاصل کرنے چین آئے تھے۔اپنی انڈر گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ تعلیم کے دوران وہ لیبارٹریز پر اپنا زیادہ تر کام مکمل کرسکتے تھے جو اچھی طرح سے لیس اور وسیع تر تجرباتی سہولیات فراہم کرتے ہیں ۔ زبان کی رکاوٹوں کے باوجود اساتذہ اور ہم جماعت انکی اور دیگر غیر ملکی طلبا کو تجربات میں مدد کرتے تھے۔بھرپور تعلیمی وسائل اور چین میں بین الاقوامی طلبا کے لئے فراہم کردہ تحقیقی پلیٹ فارم سے متاثر ہوکر خان کے بڑے بھائی نے چین سے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی اور گوئی ژو یونیورسٹی سے جانوروں کی سائنس میں پوسٹ ڈاکٹریٹ فیلو ہیں۔خان نے کہا کہ چین۔ پاکستان تبادلوں میں تعلیم ایک اہم پل کا درجہ اختیار کرچکی ہے اور انہوں نے بہت سے پاکستانیوں کو چین میں تعلیم حاصل کرتے ہوئے دیکھا ہے جو اپنے آبائی ملک خدمات انجام دینے پاکستان واپس چلے جاتے ہیں۔چین میں 5 سالہ تعلیم کے دوران انہوں نے چین سے متعلق بہت کچھ سیکھا ہے۔ آسان نقل و حمل کے ماحول میں انہوں نے چینی عوام کے ساتھ مزید تلاش اور زیادہ رابطوں کے لئے 20 سے زیادہ چینی شہروں کا سفر کیا۔اپنے فارغ اوقات میں وہ بس یا سب وے سے گوئی یانگ میں گھومتے ہیں، دن بھر کی پڑھائی کے بعد وہ اپنے دوستوں کو رات کو کیمپس میں چہل قدمی کرنے کے لئے مدعو کرتے ہیں جو بہت آرام دہ خوشگوار تجربہ ہے۔خان نے کہا کہ ان کے لئے حفاظت اولین ترجیح ہے اور وہ چین میں کافی محفوظ محسوس کرتے ہیں ۔ گوئی ژو اور ان کے آبائی شہرکے درمیان پہاڑوں اور سرسبز و شادابی میں مماثلت پائی جاتی ہے جس نے انہیں اپنائیت کا احساس ہوتا ہے۔ وہ چین میں اپنی زندگی اور تعلیم سے مطمئن ہیں اوریہاں ہی اپنی پی ایچ ڈی مکمل کرنا چاہتے ہیں۔حالیہ برسوں میں گوئی ژو نے پاکستانی جامعات کے ساتھ تعاون مضبوط کیا اور باصلاحیت افراد کی تربیت اور نصاب کی تشکیل میں زبردست نتائج حاصل کئے۔اکتوبر 2022 ء میں گوئی ژو ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل کالج آف واٹر ریسورسز اینڈ ہائیڈرو پاور نے پاکستان میں سکھر گورنمنٹ پولی ٹیکنیک انسٹی ٹیوٹ کے ساتھ مشترکہ تعلیمی پروگرام کا آغاز کیا تھا۔
سندھ ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی کے چیئرمین سلیم رضا جلبانی نے کہا کہ اس تعاون سے پاکستان کو پیشہ ورانہ تعلیم میں چینی تجربے سے سیکھنے، پاکستان کے لئے پانی کی بچت اور پن بجلی کے ماہرین پیدا کرنے اور صوبہ سندھ میں چینی سرمایہ کاری سے قائم کاروباری اداروں کی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔سندھ ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی نے اپنے دفتراور گوئی ژو ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل کالج آف واٹر ریسورسز اینڈ ہائیڈرو پاور کے مشترکہ طور پر تیار کردہ مشترکہ ٹیکنیکل ایجوکیشن نصاب کے معیارات اور مندرجات کی منظوری دیدی ہے۔بیجنگ میں پاکستانی سفارت خانے نے گزشتہ برس اکتوبر میں گوئی ژو ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل کالج آف واٹر ریسورسز اینڈ ہائیڈرو پاور کو چائنا پاکستان ایجوکیشن کوآپریشن آؤٹ اسٹینڈنگ کنٹری بیوشن ایوارڈ (2023-2021) سے نوازا تھا۔سفارت خانے نے کہا کہ کالج چین ۔ پاکستان تعلیمی تعاون کوفروغ دے رہا ہے جو بلاشبہ پاک ،چین اقتصادی راہداری میں اعلیٰ معیار کی پیشرفت اور دونوں ممالک کے درمیان دوستی کو گہرا کرنے میں ایک اہم محرک قوت بنے گا۔