آستانہ(شِنہوا) چین کے صدر شی جن پھنگ نے کہا ہے کہ چین اور کرغستان اعلیٰ معیار کے بیلٹ اینڈ اور روڈ تعاون کے فروغ کیلئے سوچ کی نئی رائیں تلاش کریں تاکہ اسے مزید گہرا اور موثر بنایا جا سکے،جبکہ دونوں ممالک کو اقتصادی ،تجارتی اور سرمایہ کاری تعاون کو فروغ دینا چاہیے اور نئی اعلیٰ معیار کی پیداواری قوتوں میں روابط اور تعاون بڑھانا چاہیے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے آستانہ میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہان مملکت کی کونسل کے 24 ویں اجلاس سے قبل کرغیز صدر صدیر جاپاروف سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ دونوں فریقوں نے گزشتہ مئی میں شی آن میں نتیجہ خیز بات چیت کی تھی اورمختلف شعبوں میں چین کرغستان تعلقات اور دو طرفہ تعاون پر اتفاق رائے کیا تھا ۔گزشتہ سال سے اب تک اس اتفاق رائے کو موثر طور پرنافذ کیا گیا ہےاورچین کرغستان تعاون پر متواتر اچھی خبریں مل رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اچھے پڑوسی ایک دوسرے کی خیر خواہی چاہتے ہیں،چین کو مستحکم اور ترقی کرتا کرغستان دیکھ کر خوشی ہو رہی ہے، ہم قومی آزادی،خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ اور اپنے حالات کے مطابق ترقیاتی راہوں کی تلاش کیلئے کرغستان کی مکمل حمایت کرینگے۔شی جن پھنگ نے کہا کہ چین کرغزستان کے ساتھ ترقیاتی حکمت عملیوں کی ہم آہنگی کو گہرا کرنے ، نظم ونسق میں تجربات کے تبادلے کو وسعت دینے ، باہمی فائدہ مند تعاون کو فروغ دینے اور مشترکہ مستقبل کے ساتھ چین کرغزستان برادری کی تعمیر کو آگے بڑھانے کا خواہاں ہے۔چینی صدر نے کہا کہ چین کرغزستان سے مزید اعلی معیار کی ماحول دوست زرعی مصنوعات درآمد کرنے، وسطی ایشیائی ملک میں سرمایہ کاری اور کاروبار کرنے کیلئے چینی کاروباری اداروں کی مدد کرنے، نئی توانائی گاڑیوں ، سرحد پار ای کامرس جیسے شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنانے اور چین کرغزستان ازبکستان ریلوے منصوبے کی تعمیر میں تیزی لانے کا خواہاں ہے۔شی جن پھنگ نے کہا کہ دونوں ممالک کو کرغزستان میں چینی روایتی ادویات کے مرکز، چینی ثقافتی مرکز اور لوبان ورکشاپ جیسے پلیٹ فارمز کو مکمل کردار ادا کرنے دینا چاہئے تاکہ چین کرغزستان دوستانہ تعاون کو فروغ دیا جاسکے۔انہوں نے مزید کہا کہ چین کرغزستان کے ساتھ تعاون اورروابط کو مضبوط بنانے، چین وسطی ایشیا کے میکانزم کو مضبوط بنانے اور اس بات کو یقینی بنانے کا خواہاں ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم صحیح سمت میں ترقی کرے جو تمام فریقوں کے مشترکہ مفادات کو پورا کرے۔اس موقع پرکرغیز صدر صدیر جاپاروف نے کہا کہ انہیں گزشتہ سال مئی میں چین کا دورہ اب بھی اچھی طرح یاد ہے جس نے دوطرفہ تعلقات میں ایک نئے دور کا آغاز کیا تھا۔ اس وقت کرغزستان اور چین کے درمیان سیاسی تعلقات اعلیٰ سطح پر فروغ پا رہے ہیں، دونوں ممالک کے مختلف شعبے قریبی رابطے برقرار رکھے ہوئے ہیں، ذیلی قومی تبادلوں اور تعاون میں اضافہ ہو رہا ہے اور دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک صدی میں نظر نہ آنے والی عالمی تبدیلیوں کے باوجود کرغزستان اور چین کے تعلقات ہمیشہ چٹان کی طرح مضبوط رہے ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان کوئی سیاسی اختلافات یا تعاون کی رکاوٹیں نہیں ہیں۔جاپاروف نے کہا کہ کرغزستان ایک چین کے اصول پر سختی سے عمل پیرا ہے ، انہوں نے مزید کہا کہ کرغزستان ملک میں سرمایہ کاری کے لئے مزید چینی کاروباری اداروں کا خیرمقدم کرتا ہے اور چینی کاروباری اداروں کو اچھا کاروباری ماحول فراہم کرے گا۔ امید ہے کہ دونوں ملک چین کرغزستان ازبکستان ریلوے منصوبے کی تعمیر اور ایس سی او سمیت دیگر پلیٹ فارمز پر کثیر الجہتی روابط اور تعاون کو فروغ دینے کے لئے مل کر کام کریں گے۔