پیرس (شِنہوا) چین کے صدر شی جن پھنگ فرانس کے سرکاری دورے پر پیرس پہنچے تو فرانسیسی وزیر اعظم جبرائل اٹال نے ہوائی اڈے پر ان کا استقبال کرتے ہوئے چینی زبان میں "نی ہاؤ” کہا۔ہوائی اڈے پر چینی اور فرانسیسی قومی پرچم لہرا رہے تھے۔ چینی رہنما کے استقبال کے لئے سرخ قالین بچھایا گیا تھا۔ وزیراعظم اٹال کی سربراہی میں فرانسیسی حکومت کےاعلیٰ سطح کے وفد نے چینی صدر شی کی آمد پر ان کا استقبال کیا۔ یہ سفارتی استقبالیہ اس بات کی عکاسی کرتا تھا کہ فرانس اس دورے کو بہت اہمیت دیتا ہے۔
یہ صدر شی کا فرانس کا تیسرا سرکاری دورہ ہے اور تقریباً 5 برس کے وقفے کے بعد ان کا یورپ کا پہلا دورہ بھی ہے۔ رواں سال چین ۔ فرانس سفارتی تعلقات کی 60 ویں سالگرہ بھی منائی جارہی ہے۔چینی صدر شی اور ان کی اہلیہ پھنگ لیو یوآن جہاز سے باہر آئے تو انہوں نے ہاتھ ہلاکر استقبال کے لئے موجود لوگوں کے نعروں کا جواب دیا۔جیسے ہی چینی صدر جہاز کی سیڑھی سے اترے تو فرانسیسی وزیراعظم اٹال آگے بڑھے اور چینی رہنما کو ” نی ہاؤ” کہا۔فرانسیسی وزیراعظم اور چینی صدر شی چہل قدمی کرتے لیموزین تک گئے اس دوران انہوں نے ہلکی پھلکی گفتگو کی ۔انہوں نے صدر شی کو بتایا کہ رکن پارلیمان کی حیثیت سے وہ ایک بار چین گئے تھے اور انہوں نے ایک برس تک چینی زبان سیکھی۔
چینی صدر مسکرائے اور کہا آپ بہت اچھا اور بہت معیاری بولتے ہیں ۔ آپ کو چین کے دورے پر خوش آمدید کہیں گے۔چینی رہنما فرانسیسی ثقافت کے بھی شوقین ہیں انہوں نے اپنی جوانی میں فرانسیسی تاریخ، فلسفہ، ادب اور فنون گہری دلچسپی لی تھی۔
چینی صدر شی کا تحریر کردہ ایک مضمون اتوار کو فرانسیسی روزنامہ "لی فیگارو” میں شائع ہوا تھا جس میں انہوں نے لکھا تھا کہ”فرانس ہم چینیوں کے لیے ایک خاص کشش رکھتا ہے”۔