بیجنگ(نیوزڈیسک ):جنوبی افریقی ملک سورینام کے صدر سنتو کھی نے چائنا میڈیا گروپ کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں کہا ہے کہ سورینام پہلا کیریبین ملک ہے، جہاں 170 سال قبل چینی پہنچے تھے۔فریقین کے درمیان تعاون کا آغاز 170 سال قبل عوامی سطح پر تبادلوں سے ہوا تھا اور سورینام نے اپنی آزادی کے بعد چین کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کیے تھے۔انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ سورینام کیریبین کے پہلے ممالک میں سے ایک ہے جس نے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو پر چین کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے۔ انہوں نے کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے فریم ورک کے تحت فریقین نے نہ صرف قومی ترقی سے متعلق بڑے منصوبے تعمیر کیے ہیں بلکہ چھوٹے لیکن خوبصورت منصوبے بھی شروع کیے ہیں جن سے لوگوں کے ذریعہ معاش کو فائدہ پہنچ رہا ہے اور مشترکہ طور پر جنوب تعاون کا ایک ماڈل تشکیل دیا گیا ہے۔جون 2023 میں چینی صنعتی اداروں نے سورینام میں پہلا ہائبرڈ پاور سٹیشن تعمیر کیا اور اس وقت زیر تعمیر دوسرے ہائبرڈ پاور سٹیشن منصوبے کا تقریباً 40 فیصد کام بھی مکمل کر لیا گیا ہے اور توقع ہے کہ یہ رواں سال کے آخر تک مکمل ہوجائے گا۔ اطلاعات کے مطابق پانچواں پاور سٹیشن ستمبر 2025 کے آخر تک مکمل کرنے کا منصوبہ ہے۔ ان پانچ پاور پلانٹس کی بجلی پیدا کرنے کی کل صلاحیت 14,000 دیہی باشندوں کی بجلی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے کافی ہے ، جو سورینام کی دیہی آبادی کے سات فیصد کے برابر ہے۔صدر سنتوکھی نے کہا کہ سورینام نے ہمیشہ واضح طور پر ایک چین کے اصول کی حمایت کی ہے۔آج بھی یہی موقف ہے اور مستقبل میں بھی ایسا ہی ہو گا۔انہوں نے تسلیم کیا کہ چینی صدر شی جن پنگ نے دنیا کے لئے ترقی کے نئے خیالات پیش کیے ہیں، گلوبل ڈویلپمنٹ انیشی ایٹو بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے،چین غربت میں کمی کے لیے پرعزم ہے، اسی طرح گلوبل سکیورٹی انیشی ایٹو بھی پیش کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ چین کی جانب سے عالمی خوشحالی کے حصول، رابطوں کو بڑھانے اور مختلف علاقوں میں سرمایہ کاری کو بڑھانے کے لیے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کو آگے بڑھایا گیا ہے۔صدر سنتوکھی کا کہنا تھا کہ صدر شی جن پنگ کے نظریات کامیاب ہو رہے ہیں اور زیادہ سے زیادہ ممالک ان کے نظریات کی بنیاد پر ترقی کی راہ پر گامزن ہوں گے۔وا ضح رہے کہ سورینام جنوبی امریکا کے شمالی حصے میں واقع ہے۔ 164،000 مربع کلومیٹر رقبے پر محیط سورینام دنیا میں سب سے زیادہ جنگلات کا حامل ملک ہے۔ سورینام کے صدر چندریکا پرساد سنتوکھی کو 11 سے 17 اپریل تک چین کے سرکاری دورے پر مدعو کیا گیا تھا۔ وہ لاطینی امریکا اور کیریبین سے تعلق رکھنے والے پہلے سربراہ مملکت ہیں جنہوں نےرواں سال چین کا دورہ کیا اور یہ صدر سنتوکھی کا عہدہ سنبھالنے کے بعد چین کا پہلا دورہ بھی ہے۔