اسلام آباد/بیجنگ(نمائندہ خصوصی )چین میں پاکستان کے سفیر خلیل ہاشمی نے کہا ہے کہ چین اور پاکستان کے درمیان دیرینہ شراکت داری کے حوالہ سے زراعت کا شعبہ پاک چین دو طرفہ تعلقات کا سنگ بنیاد ہے،پاکستان کا زرعی شعبہ جی ڈی پی اور روزگار کی فراہمی میں بنیادی اہمیت کا حامل ہے، چینی شراکت دار زراعت کے شعبہ میں مشترکہ منصوبوں کی استعداد سے استفادہ کریں۔
شینڈونگ کے دورہ کے موقع پر حکومت کی دعوت پر انہوں نے شوگوانگ کاؤنٹی کا ایک روزہ دورہ بھی کیا، شوگوانگ چین کا “سبزیوں کا دارالحکومت”ہونے کی وجہ سے مشہور ہے۔ پاکستانی سفیر نے 25ویں چائنا (شوگوانگ) انٹرنیشنل ویجیٹیبل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ایکسپو کی افتتاحی تقریب سے بھی خطاب کیا اور ایکسپو اور پاکستان پویلین کا دورہ بھی کیا۔ایکسپو کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خلیل ہاشمی نے عالمی زرعی اختراعات اور تعاون کو فروغ دینے میں ایکسپو کے کردار کی تعریف کی۔
انہوں نے سبزیوں کی پیداوار کے شعبے میں شوگوانگ کی قیادت کی تعریف کی اور اس کی بین الاقوامی شہرت کو سبزیوں کے لیے ایک مرکز کے طور پر اجاگر کیا۔ انہوں نے چین اور پاکستان کے درمیان دیرینہ شراکت داری پر بھی زور دیا اور خاص طور پر زراعت کے شعبہ کو پاک چین دو طرفہ تعلقات کا سنگ بنیاد قرار دیا۔ انہوں نے پاکستان کے زرعی منظرنامے پر روشنی ڈالی، جی ڈی پی اور روزگار میں اس کے نمایاںکردار کو اجاگر کرتے ہوئے چینی شراکت داروں کے ساتھ تعاون کے ذریعے زرعی پیداوار بڑھانے کے لیے ملک کے عزم کا اعادہ کیا ۔
انہوں نے باہمی فائدہ مند شراکت داری کے امکانات اور زرعی تجارت اور ٹیکنالوجی میں مسلسل ترقی پر زور دیتے ہوئے تعاون کے لیے سازگار پالیسیوں اور سازگار فریم ورک کی تفصیلات پر بھی روشنی ڈالی ۔انہوں نے اگست 2024 میں ہونے والی فوڈ اینڈ ایگری ایکسپو پر بھی روشنی ڈالی، جہاں چین کو زرعی شعبے میں وسیع تعاون اور باہمی تبادلوں کے پلیٹ فارم کے طور پر اعزاز سے نوازا جائے گا۔
خلیل ہاشمی نے اسٹیک ہولڈرز، ماہرین، تاجروں اور سرمایہ کاروں کو پاکستان کے زرعی شعبے میں مواقع تلاش کرنے کی پرتپاک دعوت بھی دی۔شوگوانگ میں اپنے قیام کے دوران پاکستان کے سفیر نے میونسپل قیادت کے ساتھ بات چیت کی جس کے دوران دونوں فریقوں نے پاکستان اور شوگوانگ کے درمیان تعاون کو بڑھانے کے طریقوں پر غور کیا جس میں سرمایہ کاری اور مشترکہ منصو بے اور ادارہ جاتی میکانزم شامل ہیں۔ مزید برآں خلیل ہاشمی نے شوگوانگ میں مختلف زرعی مراکز کا بھی دورہ کیا۔