بوآؤ، ہائی نان (شِنہوا) چین کے جنوبی صوبے ہائی نان کے شہر بوآؤ میں بوآؤفورم برائے ایشیا( بی ایف اے) کی سالانہ کانفرنس 2024 کے موقع پر ایک فورم کا انعقاد کیا گیا،جس کے شرکاء نے کہا کہ ایشیا عالمی سرمایہ کاری کے لیے ایک متحرک اور پرکشش مقام بن گیا ہے۔فورم کے ایشیائی اقتصادی آؤٹ لک اور جامع ترقی کی فلیگ شپ رپورٹ کے مطابق، ایشیائی ممالک میں 2022 کے دوران سرمایہ کاری سرگرمیاں مضبوط اور مستحکم رہیں، ایشیا پیسیفک کی معیشتوں میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) کاحجم 809ارب40کروڑ ڈالر رہا جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 6.76 فیصد زیادہ اور دنیا کی مجموعی ایف ڈی آئی کا 62 فیصد تھا۔”ایشیا کے مستقبل کی سرمایہ کاری” کے عنوان سے ہونے والے اس ذیلی فورم میں ایشیا کی ترقی میں ایف ڈی آئی کے کردارکے حوالے سے پاکستان کی سابق نگران وفاقی وزیر خزانہ، محصولات اور اقتصادی امور شمشاد اختر نے کہا کہ ایشیا ایف ڈی آئی سے اہم فائدہ اٹھانے والا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس بات کا اعتراف کیا جانا چاہئے کہ ایشیا، خاص طور پر ابھرتی ہوئی مارکیٹیں، ترقی کی رفتار پر ہے۔ ایشیا دنیا کا مینوفیکچرنگ اور تجارتی مرکز بن گیا ہے جسے غیر ملکی سرمائے اور سرمایہ کاری کا تعاون حاصل ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2022 میں، ایشیائی معیشتوں میں مجموعی طور پر 88کھرب ڈالر پورٹ فولیو سرمایہ کاری کی گئی جس میں چین کی پورٹ فولیو سرمایہ کاری کا حجم پہلی بار 10کھرب ڈالر سے تجاوز کر گیا۔ فورم سے خطاب کرتے ہوئے، پارٹنرز گروپ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے رکن، چارلس ڈلارا نے کہا کہ غیر ملکی سرمایہ کاری عالمی مارکیٹ کی ترقی میں معاونت کر رہی ہے اور ایشیا سرمایہ کاری خصوصاًایف ڈی آئی کے لیے ایک متحرک اور پرکشش مقام بن گیا ہے۔