بوآؤ،ہائی نان (شِنہوا) بوآؤ فورم برائے ایشیا کی جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایشیائی معیشت 2024 میں تقریباً 4.5 فیصد کی شرح سے ترقی کرے گی جو 2023 کے مقابلے میں اضافے کے ساتھ عالمی اقتصادی ترقی میں سب سے بڑی شراکت دار ہوگی۔بوآؤ فورم برائے ایشیا2024 کانفرنس منگل کوچین کے جنوبی صوبے ہائی نان کے ایک تفریحی ٹاؤن بوآؤ میں شروع ہوئی۔فورم کی ایشین اکنامک آؤٹ لک اینڈ انٹیگریشن پروگریس فلیگ شپ رپورٹ کے مطابق مختلف بیرونی معاشی مشکلات کا سامنا کرنے کے باوجود ایشیائی معیشت اب بھی مضبوط کھپت اور فعال مالیاتی پالیسیوں کی بدولت نسبتاً بلند شرح نمو برقراررکھے گی۔رپورٹ میں پیش گوئی کی گئی ہے کہ خطے کے اعتبار سے مشرقی ایشیا کی اقتصادی ترقی کی شرح 2023 کے برابر رہنے کی توقع ہے جو 4.3 فیصد تھی جبکہ جنوبی ایشیا کی اقتصادی ترقی 2023 میں 5.4 فیصد سے بڑھ کر 5.8 فیصد ہونے کی توقع ہےجو ایشیا میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والے خطے کی حیثیت سے اپنی پوزیشن برقرار رکھے گا۔وسطی ایشیا کی اقتصادی ترقی 2023 میں 4.5 فیصد تھی جو کم ہو کر 4.3 فیصد رہنے کا امکان ہے جبکہ مغربی ایشیا میں معاشی ترقی 2023 کی 2.5 فیصد سے بڑھ کر 3.5 فیصد ہونے کی توقع ہے۔رپورٹ کے مطابق قوت خرید میں برابری کے اعتبار سے 2024 میں ایشیائی معیشت کا عالمی جی ڈی پی میں حصہ 49 فیصد ہونے کی توقع ہے جو 2023 کی نسبت 0.5 فیصد زائد ہےتجارت اور سرمایہ کاری کے حوالے سے ایشیا میں 2023 میں تنزلی کا رجحان ترقی میں بدلنے کی توقع ہے۔ رپورٹ میں وضاحت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ڈیجیٹل تجارت میں تیز رفتار ترقی، ایشیا میں سیاحت کی بحالی، علاقائی جامع اقتصادی شراکت داری جیسے معاشی اور تجارتی انتظامات میں مسلسل پیشرفت اور علاقائی اقتصادی انضمام پر ایشیائی ویلیو چینز اور صنعتی چینز کی تنظیم نو کے مثبت اثرات بتدریج سامنے آنے کی توقع ہے اور یہ ایشیائی تجارت اور سرمایہ کاری کو نئی تحریک مہیا کریں گے۔