جنیوا(شِنہوا)چین کے ایک ماہرنے کہاہے کہ ان کے ملک نے رازداری کے حقوق کے تحفظ میں اہم پیش رفت کی ہے۔ چین کی ساؤتھ ایسٹ یونیورسٹی کے ماہر گونگ شیانگ ہی نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 55ویں اجلاس کے دوران کہا کہ رازداری ایک بنیادی انسانی حق اور انسانی وقار کے تحفظ میں کلیدی عنصر ہے۔چین میں 2021 میں نافذ کردہ ذاتی معلومات کے تحفظ کے قانون کو ایک سنگ میل قرار دیتے ہوئے چائنہ سوسائٹی فار ہیومن رائٹس اسٹڈیزکی نمائندگی کرتے ہوئے گونگ نے کہا کہ قانون کے ذریعے ذاتی معلومات کے تحفظ کے لیے جامع قانونی ڈھانچہ فراہم کیا گیا جس سے لوگوں کے رازداری کے حقوق کے تحفظ میں مدد ملی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس سے پہلے 2017 میں نافذ ہونے والےسائبرسیکورٹی کے قانون سے ذاتی ڈیٹا کے تحفظ کے لیے سخت قوانین وضع کرتے ہوئے لوگوں کے رازداری کے حقوق کا تحفظ کیا گیا۔