استنبول / چھنگ ڈو (شِنہوا) چین کے شہر چھنگ ڈو میں منعقدہ 31 ویں انٹرنیشنل یونیورسٹی اسپورٹس فیڈریشن (ایف آئی ایس یو) سمر ورلڈ یونیورسٹی گیمز میں حصہ لینے والے ترکیہ کے تیرانداز صمد آک کھیلوں کے دوران استعمال ہونے والی جدید ترین اسمارٹ ٹیکنالوجیز سے متاثر ہوئے ہیں۔
اپنے قیام کے دوران انہوں نے روزمرہ زندگی کی متعدد دلچسپ ایجادات کا ایک خوشگوار تجربہ کیا۔ انہوں نے دیکھا کہ ریستوران میں ایک روبوٹ چینی پکوان تیارکررہا ہے جس میں نوڈلز اور میٹھے ڈمپلنگز شامل ہیں جو غیرملکی مہمانوں کو پیش کئے جارہے ہیں۔
ایک اور روبوٹ صارفین کی ترجیحات کے تحت مشروبات تیار کرکے انہیں درستگی سے پیش کررہا ہے۔
آک نے کہا کہ آپ واقعی اس سے بات چیت کرسکتے ہیں، یہ واقعی میرے لئے دلچسپ ہے۔
ترک کھلاڑی شہر کے دوستانہ ماحول اور گرمجوش مہمان نوازی سے بھی متاثر ہیں۔
آک کوہوٹل پہنچنے پر اپنے کمرے میں خوبصورت تحائف ملے جو چھنگ ڈو کی دلکشی کو ظاہر کرتے ہیں۔ انہوں نے ملک سے متعلق اپنے پہلے تاثر بارے بتایا کہ چینی عوام ناقابل یقین حد تک قابل احترام، دوستانہ اور مہمان نواز ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چینی عملہ اور رضاکار ترک ٹیم سے مسلسل رابطے میں ہیں اور ان کی معمولی پوچھ گچھ پر بھی مدد فراہم کررہے ہیں۔
آک نے کہا کہ وہ ہمیشہ ہمارے ساتھ ہیں اوراس بات کو یقینی بناتے کہ ہمیں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ ایک مکمل ٹیم ہماری دیکھ بھال کے لئے وقف ہے۔
ترک تیزانداز اپنی رہائش گاہ سے تربیتی مقام تک بس میں سفر کرتے ہیں ، نقل وحمل کے اس مثبت نظام نے بھی ان پر خوشگوار اثرات مرتب کئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک خوشگوار سفر ہے، ہمیں آس پاس جانے سے متعلق فکر کی ضرورت نہیں ہوتی کیونکہ ہم بہت آسانی سے سفر کرسکتے ہیں۔
آک کے لئے سیچھوان کے پکوان اپنے لذت سے بھرپور ذائقے اور مصالحوں کے امتزاج کے ساتھ ایک اور تجربہ ثابت ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ کھانا میری توقع سے بڑھ کر بہتر ہے۔ عملہ سوچ سمجھ کر مختلف براعظموں کے پکوان فراہم کرتا ہے، اس کے ساتھ ساتھ مستند چینی ذائقے بھی مہیا کئے جارہے ہیں جو میرے لئے جوش کا باعث ہیں۔