ہانگ کانگ(شِنہوا)کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ (سی پی سی) کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری اور چینی صدر شی جن پھنگ ،ویتنام کی دعوت پر 12 سے 13 دسمبر تک ویتنام کا سرکاری دورہ کریں گے۔صدر شی ویتنام کے گزشتہ دورے کے چھ سال بعدآئندہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان سیاسی باہمی اعتماد کو مضبوط کرنے اور باہمی طور پر فائدہ مند تعاون کو فروغ دینے کا باعث بنے گا۔یہ دورہ دونوں ملکوں کے لوگوں کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط کرے گا اور دو طرفہ تعلقات کو ایک نئے مرحلے میں ایک اعلی نقطہ آغاز پر شروع کرنے کے لیے ایک مضبوط تحریک فراہم کرے گا۔برسوں کے دوران دونوں ممالک نے مسلسل اعلیٰ سطح کے تبادلے اور عملی تعاون میں پیش رفت کی ہے اور ان کے تعلقات کے فروغ کو عوامی حمایت حاصل ہوئی ہے۔ ان کے خصوصی رشتے کے "بھائی چارے” نے دونوں ملکوں کے لوگوں کو فائدہ پہنچایا ہے اور علاقائی اور عالمی امن اور ترقی میں سہولت فراہم کی ہے۔ایک ہی سماجی نظام کے ساتھ دونوں ممالک کے مشترکہ نظریات اور عقائد پر مبنی دوستی ان کی متعلقہ خارجہ پالیسیوں میں مظہر ہے جو دوطرفہ تعلقات کو ترجیح دیتی ہیں۔دونوں ملکوں کے رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کی مستقبل میں ترقی کے لیے راستہ طے کرنے اور اہم اسٹریٹجک رہنمائی فراہم کرنے کے لیے ٹھوس سیاسی باہمی اعتماد اور وسیع کامریڈ شپ بھی قائم کی ہے۔اکتوبر میں چینی صدر شی نے ویتنام کے صدر وو وان تھونگ سے ملاقات کی جنہوں نے بین الاقوامی تعاون کے تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم میں شرکت کے لیے بیجنگ کادورہ کیا تھا۔ ٹھیک ایک سال قبل کمیونسٹ پارٹی آف ویتنام کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری نگوین پھو ترونگ 20ویں سی پی سی نیشنل کانگریس کے بعد چین کا دورہ کرنے والے پہلے غیر ملکی رہنما بن گئے اور انہیں شی جن پھنگ نے عوامی جمہوریہ چین کے دوستی کے تمغہ سے نوازا۔ دونوں رہنماؤں کے باہمی دورے 2017 میں ہوئے جس میں صدرشی کا ویتنام کا سرکاری دورہ 19ویں سی پی سی نیشنل کانگریس کے بعد ان کا پہلا بیرون ملک دورہ تھا۔