بیجنگ (شِںہوا) امریکی ریاست کیلیفورنیا میں فلولی اسٹیٹ کے خوبصورت پس منظر میں ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس نے دنیا کی توجہ اپنی جانب مبذول کر وائی ہے۔چینی صدر شی جن پھنگ اور ان کے امریکی ہم منصب جو بائیڈن کے درمیان گزشتہ برس انڈونیشیا کے شہر بالی میں بات چیت کے بعد یہ پہلی ملاقات ہے۔دونوں سربراہان مملکت نے چین ۔ امریکہ تعلقات کی سمت کے لئے اہم اسٹریٹجک اور جامع امور اور عالمی امن اور ترقی پر اثرانداز ہونے والے اہم امور پر تبادلہ خیال کیا۔چین امریکہ تعلقات کا محور و مرکز سربراہ مملکت سفارتکاری ہے۔ جب دونوں صدور کے درمیان ملاقات ہوئی تو دونوں ممالک کے ساتھ ساتھ باقی عالمی برادری بھی امید بھری نگاہ سے اسے دیکھ رہی تھی۔چین ۔ امریکہ تعلقات دنیا کے سب سے اہم دو طرفہ تعلقات ہیں جو بل کھاتے اور موڑ موڑتے ہوئے آگے بڑھتے رہے ہیں۔چین اور امریکہ جیسے دو بڑے ممالک کا ایک دوسرے سے قطع تعلق کرنا کوئی آپشن نہیں ہے۔ ایک فریق کے لئے دوسرے فریق کی ازسرنو تشکیل غیر حقیقی اور تنازعات و تصادم کے نتائج دونوں کے لئے ناقابل برداشت ہیں۔بڑے ممالک میں مسابقت موجودہ دور کا رجحان نہیں ہے اور یہ چین، امریکہ یا دنیا کو درپیش مسائل حل نہیں کرسکتا۔زمین اتنی بڑی ہے کہ دونوں ممالک کامیاب ہوسکتے ہیں اور ایک ملک کی کامیابی دوسرے ملک کے لیے ایک موقع ہے۔جب تک چین اور امریکہ ایک دوسرے کا احترام کرتے، امن کے ساتھ مل جل کر کام کرتے اور باہمی تعاون آگے بڑھاتے ہیں تو وہ اس وقت تک اختلافات سے بالاتر ہو کر ایک دوسرے کے ساتھ ملکر چلنے کا صحیح راستہ تلاش کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں۔