بیجنگ (شِنہوا) چین کے صدر شی جن پھنگ نے تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم برائے بین الاقوامی تعاون کی افتتاحی تقریب میں اپنے اہم خطاب میں گزشتہ ایک دہائی کے دوران بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کی کامیابیوں سے حاصل شدہ تجربات پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔چینی صدر نے کہا کہ سب سے پہلے ہم نے سیکھا ہے کہ انسانیت ایک مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک برادری ہے ،چین صرف اسی صورت میں اچھا کرسکتا ہے جب دنیا اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہو۔ جب چین اچھا کام کرے گا تو دنیا اور بھی بہترہوجائے گی۔چینی صدر شی نے کہا کہ چین بیلٹ اینڈ روڈ تعاون سے دنیا کے لیے اپنے دروازے مزید وسیع کررہا ہے۔ اس کے اندرونی علاقے "فل بیک” سے "فارورڈ” میں تبدیل ہورہے ہیں اور ساحلی خطے کھلے پن کے سبب نئی بلندیوں کو چھورہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ چین 140 سے زائد ممالک اور خطوں کا اہم تجارتی شراکت دار اور مزید ممالک میں سرمایہ کاری کا بنیادی ذریعہ بن چکا ہے۔ بیرون ملک چینی سرمایہ کاری اور چین میں غیر ملکی سرمایہ کاری دونوں نے دوستی، تعاون، اعتماد اور امید کو فروغ دیا ہے۔چینی صدر شی جن پھنگ نے کہا کہ دوسری بات یہ ہے کہ باہمی فائدہ مند تعاون سب کے لئے مفیداہم اینشی ایٹو شروع کرنے میں کامیابی کا یقینی طریقہ ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ جب ممالک تعاون کو اپناتے اور مل جل کر کام کرتے ہیں تو ایک گہری خلیج کو ایک شاہراہ میں تبدیل کیا جاسکتا ہے۔ زمین سے گھرے ممالک زمین سے جڑسکتے ہیں اور غیرترقی یافتہ علاقوں کو خوشحال سرزمین میں تبدیل کیا جاسکتا ہے۔چینی صدر نے کہا کہ اقتصادی ترقی میں قیادت کرنے والے ممالک کو اپنے ان شراکت داروں کی طرف ہاتھ بڑھانا چاہئے جو ترقی کی دوڑ میں پیچھے ہیں ۔ ہم سب کو ایک دوسرے کے ساتھ دوست و شراکت دار کی طرح سلوک کرنا ایک دوسرے کا احترام اور تعاون کرنا اور ایک دوسرے کی کامیابی میں مدد کرنی چاہئے. کہتے ہیں کہ جب آپ دوسروں کو گلاب دیتے ہیں تو ان کی خوشبو آپ کے ہاتھ میں رہتی ہے۔ باالفاظ دیگر دوسروں کی مدد کرنا بھی خود کی مدد کرنا ہے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دوسروں کی ترقی کو خطرے کے طور پر دیکھنے یا معاشی انحصار کو خطرہ سمجھنے والوں کی نہ تو اپنی زندگی بہتر ہوگی اور نہ ہی ان کی ترقی کی رفتار تیز ہوگی۔چینی صدر شی نے کہا کہ تیسری بات اہم بات یہ ہے کہ شاہراہ ریشم میں امن و تعاون، کشادگی ، جامع پن ، باہمی سیکھنے اور باہمی فائدے کا جذبہ بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کی طاقت کا سب سے اہم ذریعہ ہے۔