کراچی( کامرس رپورٹر ) صدر ایف پی سی سی آئی عرفان اقبال شیخ نے کہا ہے کہ ایک تاریخی کامیابی کے طور پر ایف پی سی سی آئی اور الجیرین چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (CACI) نے جوائنٹ بزنس کونسل (JBC) قائم کر دی ہے؛ جس کا مقصد کئی ایک وسیع البنیاد اور اسٹریٹجک مقاصد کو حاصل کرنا ہے۔: (i) اقتصادی اور مارکیٹ صورتحال کا جائزہ، پروڈکشن اور کاروباری مواقع کے بارے میں الجزائر اور پاکستانی کاروباری برادری کے درمیان براہ راست معلومات کے تبادلے کو یقینی بنانا اور تکنیکی و صنعتی تعاون کی راہیں ہموار کرنا (ii) اقتصادی، صنعتی اور تکنیکی تعاون میں الجزائر اور پاکستانی تاجروں کے درمیان رابطوں کو آسان بنانا؛ یعنی مشترکہ منصوبے، ٹیکنالوجی کی منتقلی، لائسنسنگ اور معلومات کا تبادلہ (iii) ہر اس ممکنہ اقدام کو بروئے کار لانا کہ جس کا مقصد دوطرفہ اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانا ہو (iv) اپنی اپنی حکومتوں کے درمیان اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کے لیے تیار کردہ تجاویز پیش کرنا اور پالیسی اقدامات کا مطالعہ کرنا۔ صدر ایف پی سی سی آئی عرفان اقبال شیخ نے وضاحت کی کہ پاک۔ الجیریا جوائنٹ بزنس کونسل دونوں فیڈریشن چیمبرز کے لیے ایک ایسا ماحول پیدا کرے گی کہ جس کے تحت دو نوں ممالک کے مابین باہمی انحصار اور تکمیلی معیشتوں کی داغ بیل ڈالتے ہوئے مختصر مدت میں دوطرفہ تجارتی حجم کو ایک ارب ڈالر تک لے جانے کے لیے حتمی پیش رفت کی جاسکے۔ یہ اس لیے بھی ممکن ہے کہ دو نوں ممالک سماجی و اقتصادی اشاریوں کے لحاظ سے کافی حد تک ایک دو سرے سے ملتے ہیں۔صدرایف پی سی سی آئی نے مزید کہا کہ یہ بات قابل غور ہے کہ اس حقیقت کے باوجود کہ تجارتی توازن الجزائر کے حق میں تھا،گزشتہ چند سالوں میں الجزائر کے ساتھ پاکستان کی باہمی تجارت 100 ملین ڈالر سے کم ہو کر 25 ملین ڈالر سے بھی کم رہ گئی ہے؛ اسی لیے ایف پی سی سی آئی نے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی و اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے جوائنٹ بزنس کونسل کے قیام کے لیے یہ اقدام اٹھایا ہے۔نائب صدر ایف پی سی سی آئی شبیر منشاء نے کہا کہ الجزائر ایک وسیع رقبے کا حامل ملک ہے؛ یعنی زمینی حجم کے لحاظ سے دنیا کا 10 واں بڑا ملک ہے اور ساتھ ہی ساتھ قدرتی وسائل سے بھی مالا مال ہے۔ لہٰذا پاکستانی تاجر برادری کو مشترکہ منصوبوں کی راہیں تلاش کرنے کے لیے الجزائر کا دورہ کرنا چاہیے اور الجزائر سے پاکستان کی انرجی کی ضروریات میں موجود خسارے کو ان کے ہائیڈرو کاربن کے بڑے ذخائر کی پشت پر سازگار شرائط پر پورا کرنے پر بھی غور کرناچاہیے۔ جوائنٹ بزنس کونسل پر معاہدے کے موقع پر ایف پی سی سی آئی کے ہیڈ آفس کا دورہ کرتے ہوئے پاکستان میں الجزائر کے سفیرBrahim Romani نے ممتاز کاروباری شخصیات سے خطاب کرتے ہوئے تجارتی اور اقتصادی تعاون کے لیے الجزائر کی حکومت کے سہولیاتی اقدامات پر روشنی ڈالی۔الجزائر میں پاکستان کے سفیر ڈاکٹر محمد طارق نے کہا کہ پاکستان اپنی برآمدات میں تنوع اور توسیع کے لیے کوشاں ہے اور نئی منڈیوں اور نئی مصنوعات کے مواقع تلاش کر رہاہے۔مزیدبرآں، الجزائر میں پاکستانی سفارت خانہ ان مقاصد کے حصول کے لیے پاکستانی کاروباری، صنعتی اور تاجر برادری کی بھرپور مدد کرے گا۔ الجیرین چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدرTayeb Chaibabنے اس امید کا اظہار کیا کہ جلدہی ایف پی سی سی آئی اور الجزائر چیمبر دو طرفہ تجارتی وفود کو بڑھانے کے قابل ہو جائیں گے اور ساتھ ہی ساتھ نو تشکیل شدہ جوائنٹ بزنس کونسل کے تحت تجارتی میلے و نمائشیں؛ پیپل ٹوپیپل اور چیمبر ٹو چیمبر روابط میں بھی خاطر خواہ ترقی دیکھنے میں آئے گی۔