اورنگی ٹائون میں ہونے والی 2 کروڑ کی ڈکیتی میں سے ایک کروڑ روپے ایس ایس پی سائوتھ نے واپس کردیئے ہیں ،باخبر ذرائع بتاتے ہیں کہ ڈسٹرکٹ سائوتھ پولیس کو مخبر نے اطلاع دی کہ اورنگی ٹائون میں ایک گھر سے کروڑوں روپے ملیں گے ، ایس ایس پی سائوتھ نے ٹیم تشکیل دی اور پولیس پارٹی سادہ لباس اور وردیوں میں اورنگی ٹائون پہنچ گئی ، ڈسٹرکٹ سائوتھ کی پولیس پارٹی نے اورنگی ٹائون 5 نمبر کا گھیرائو کیا ، گلی کے داخلی اور خارجی راستے بند کردیئے اور پھر ڈکیتی کا عمل شروع کیا گیا ، سادہ لباس اہلکاروں نے گھر میں دھاوا بول دیا ، گھر کے افراد کو یرغمال بنالیا اور رات 2 بجے سے 4 بجے تک لوٹ مار کرتے رہے ، ڈکیت گروپ لگژری سرکاری گاڑیوں میں اورنگی ٹائون پہنچا جس میں ایک کالے رنگ کی ویگو گاڑی اور پولیس موبائل بھی موجود تھی ، مسلح ڈکیت گروپ کی تعداد 15 سے زائد تھی اس میں کچھ پرائیویٹ لڑکے بھی شامل تھے ، پولیس پارٹی نے گھر میں 2 کروڑ روپے کی ڈکیتی کی اور 70 سے 80 تولے سونا بھی لوٹ کر فرار ہوگئے ، پولیس پارٹی نے گھر والوں کو خبر دار کیا کہ جو رقم اور سونا ملا ہے اس کی جانچ پڑتال کی جائے گی لہذا گھر کے 2 افراد کو بھی آنکھوں میں پٹیاں باندھ کر پولیس موبائل میں بٹھا دیا گیا اور بلوچ پُل پر دونوں افراد کو چھوڑ کر یہ پولیس پارٹی غائب ہوگئی ۔
ڈسٹرکٹ سائوتھ پولیس ویسے تو ڈکیتی کرتے ہوئے گھر سے تمام ثبوت مٹا کر آئی تھی اور سی سی ٹی وی کیمروں کی ریکارڈنگ بھی ساتھ لے گئی مگر یہ ڈکیت پولیس پارٹی پکڑی گئی ، اورنگی ٹائون کی گلی نمبر پانچ میں لگے ایک کیمرے کی ریکارڈنگ سامنے آگئی اور پھر آئی جی سندھ رفعت مختار راجہ اور ایڈیشنل آئی جی کراچی خادم حسین رند کے نوٹسکے بعد ڈکیتیوں کی ڈھونڈ شروع ہوئی تو پھر ذرائع بتاتے ہیں کہ ایس ایس پی سائوتھ عمران قریشی نے ایس ایچ او ڈیفنس کو 1 کروڑ روپے اور گھر سے چوری کیا گیا سونا واپس کردیا ہے اور اب یہ رقم ویسٹ زون پولیس کے حوالے کردی جائے گی جبکہ اس کمانڈو ایکشن میں نئے بھرتی ہونے والے پولیس افسر بھی شامل ہیں جن کی گاڑی فوٹیج میں دیکھی جاسکتی ہے ان پولیس افسر کو سیاسی پشت پناہی بھی حاصل ہے ۔ذرائع بتاتے ہیں کہ ابتدائی طور پر اعلیٰ پولیس افسران کو بتایا گیا ہے کہ ڈسٹرکٹ سائوتھ پولیس نے ایم کیو ایم لندن کے کارندے کی نشاندہی پر چھاپہ مارا تھا اور یہ کارروائی عمل میں لائی گئی ۔پولیس ذرائع بتاتے ہیں اورنگی ٹائون کے گھر میں کروڑوں روپے کی ہونے والی ڈکیتی میں ڈسٹرکٹ سائوتھ کے افسران ملوث ہیں اور اب ان افسران کو بچانے کی کوشش کی جارہی ہے اور متاثرہ فیملی سے رابطہ کیا جارہا ہے ، ایس ایس پی سائوتھ نے ایک اسکول بیگ میں 1 کروڑ 5 لاکھ روپے اور گھر کے زیورات واپس کردیئے ہیں مگر اب تک اُن 15 افسران و اہلکاروں کی نشاندہی سے قاصر ہیں جنہوں نے اورنگی ٹائون کے گھر میں ڈکیتی کی ہے یا پولیس افسران ان کرداروں کو بچانے کی کوشش کررہے ہیں ، آئی جی سندھ رفعت مختار راجہ نے اس ڈکیتی کا نوٹس لیا ہے اور قوی امکان ہے یہ ڈکیتی ایس ایس پی سائوتھ کو لازمی پریشانی میں ڈالے گی ۔