سال 2024 گوادر کے عوام کے لیے تلخیوں، غموں اور ناکامیوں کا ایک اور باب بن کر رخصت ہو گیا ، یہ سال نہ صرف امیدوں اور وعدوں کی عدم تکمیل کا مظہر رہا بلکہ گوادر کے عوام کو شدید مشکلات اور ناانصافیوں کا سامنا بھی کرنا پڑا ، 2024 میں گوادر کے ماہیگیروں کے لیے سمندر ایک بار پھر غیر قانونی ٹرالنگ سے محفوظ نہ رہ سکا ، ٹرالر مافیا کی مسلسل لوٹ مار نے ماہیگیروں کی زندگی اجیرن بنا دی ، سمندر جو ان کی روزی روٹی کا واحد ذریعہ تھا ، غیر قانونی شکار کے باعث کم پیداوار کا شکار ہو گیا ، حکومت بلوچستان اور محکمہ فشریز ان مسائل کو حل کرنے میں ناکام رہے اور یہ عوام کے لیے شدید مایوسی کا باعث بنا ، سال کے آغاز میں طوفانی بارشوں نے گوادر شہر کو ڈبو دیا ، نکاسی آب کے ناقص نظام نے صورتحال کو مزید خراب کیا اور کئی علاقے ہفتوں تک پانی میں ڈوبے رہے ، یہ قدرتی آفت شہری انتظامیہ کی ناکامی کو بے نقاب کرتی رہی ، جہاں عوام بے بسی کے عالم میں مشکلات جھیلتے رہے ، گوادر کے عوام کو 2024 میں بھی صفائی اور بنیادی سہولیات میسر نہ ہو سکیں ، میونسپل کمیٹیوں کی ناکامی اور گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی (جی ڈی اے) کی بدعنوانی اور نااہلی نے عوام کو مزید مشکلات میں ڈال دیا ، اربوں روپے کی لاگت سے بچھائی گئی پانی کی پائپ لائن کے باوجود شہری پانی کی بوند بوند کو ترستے رہے اور جیونی 80 کی دہائی کے پیاسے شہر کا منظر پیش کرتا رہا ، ملا فاضل چوک جیسے چھوٹے منصوبے بھی مکمل نہ ہو سکا ، جو جی ڈی اے کی سست رفتاری اور نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہیں ، ضلعی انتظامیہ اور جی ڈی اے نے ترقیاتی کاموں کے نام پر رات کے اندھیرے میں غریب دکانداروں کی دکانیں مسمار کر کے عوامی نمائندوں کی بے حسی کو ظاہر کیا ، بی وائی سی کے راجی مچی احتجاج پر حکومت کی سخت کاروائی نے حالات کو مزید کشیدہ کر دیا ، ایک دن کے احتجاج کو گیارہ دن کے دھرنے میں تبدیل کر دیا گیا، جس نے عوام میں مزید بے چینی اور مایوسی پیدا کی ، سال کا سب سے بڑا صدمہ میر عبدالغفور کلمتی کی وفات تھی ، جنہیں گوادر کے عوام کا ہر دل عزیز رہنماء سمجھا جاتا تھا ، ان کی وفات نے عوامی جدوجہد کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا اور عوام کو ایک اور مایوسی سے دوچار کر دیا ، سال کے اختتام پر آل پارٹیز کے رہنماؤں نے عوامی حقوق کے لیے ایک بار پھر احتجاجی دھرنا دیا ، تاہم حکومت کی بے حسی اور مسائل کے حل میں عدم دلچسپی نے یہ ثابت کر دیا کہ عوامی مسائل کو حل کرنے کے لیے سنجیدہ اقدامات کی کمی ہے ، 2024 کے تلخ تجربات کے باوجود گوادر کے عوام 2025 کے آغاز کے ساتھ نئے خواب اور امیدیں لیے آگے بڑھیں گے ، سوال یہ ہے کہ کیا یہ سال ان کے لیے خوشحالی اور مسائل کے حل کا پیش خیمہ ثابت ہو گا؟ یا ایک اور مایوس کن سال کی داستان رقم کرے گا؟ گوادر کے مسائل کا حل صرف مضبوط قیادت ، شفافیت اور عوامی شراکت داری کے ذریعے ممکن ہے ، امید ہے کہ 2025 گوادر کے عوام کے لیے بہتر ثابت ہو اور وہ ایک خوشحال مستقبل کی جانب قدم بڑھا سکیں۔