(خصوصی رپورٹ ) جولائی 2024 میں ریلیز ہونے والی یہ ہندی زبان کی فلم بیسٹ انٹرنیشنل فیچر فلم 2025ء کے آسکرز کی دوڑ میں شامل ہو چکی ہے۔ یہ فلم برطانیہ، جرمنی، انڈیا اور فرانس کی کو پروڈکشن ہے۔ یہ فلم فرانس میں ریلیز ہوئی تھی اور ابھی انڈیا میں شاید ریلیز نہیں ہوئی۔ اس فلم کی ڈائریکٹر سندھیا سوری ہیں جو برطانیہ میں ہی پیدا ہوئی تھیں اور کئی ڈاکومینٹریز بھی انھوں نے بنائی ہیں۔ یہ فلم برطانیہ کی ہی طرف سے آسکرز کیلیئے پیش کی گئی ہے۔ فلم سلو برننگ ہے مگر مگر دیکھنے والے کو شروع سے ہی جکڑے رکھتی ہے۔ تمام اداکاروں نے بہترین اداکاری کی ہے اور خاص طور پر فلم کا مرکزی کردار ایک عورت جس کا نام سنتوش ہے انھوں نے اپنی اداکاری کا لوہا منوا لیا ہے۔ فلم ہندی زبان میں ہے اداکار بھی انڈین ہیں شوٹنگ بھی انڈیا میں ہی کی گئی ہے مگر یہ فلم روایتی ہندی فلموں کی طرح نہیں ہے اس کی وجہ شاید برطانوی ڈائریکٹر ہیں انھوں نے اپنے ہی طریقے سے یہ فلم بنائی ہے۔ فلم میں کئی جگہ کسی کو لینگویج نامناسب لگ سکتی ہے مگر یہ شاید فلم میں حقیقت کا رنگ بھرنے کیلیئے ضروری تھا۔یہ فلم ایک کرائم تھرلر ہے اور اس کا مرکزی کردار ایک اٹھائیس سالہ جوان عورت ہے جس کا نام سنتوش ہے اور فلم کا سیٹ شمالی انڈیا کا کوئی دیہی علاقہ ہے۔ سنتوش کے شوہر کی ابھی ابھی ڈیتھ ہو چکی ہے وہ ایک پولیس کانسٹیبل تھا اور کہیں دنگوں میں کسی نے اس کے سر پر پتھر دے مارا تھا جس کی وجہ سے وہ مر گیا تھا۔ سنتوش کو سسرال والی بڑی بوڑھیاں طعنے مار رہی ہیں کہ یہ ڈائن ہمارا بیٹا کھا گئی۔ یہ فلم دراصل ایسے ہی دقیانوس قسم خیالات رسم و رواج اور خاص طور پر کاسٹ سسٹم کے متعلق ہے۔ شوہر کی موت کے بعد جب سرکاری کوارٹر بھی چلے جانے کا خطرہ ہوتا ہے تو سنتوش کو پولیس والے بتاتے ہیں کہ گورنمنٹ کی ایک اسکیم ہے کہ شوہر کے بعد اس کی بیوہ وہی پولیس کانسٹیبل کی نوکری حاصل کر سکتی ہے جو شوہر کی تھی۔ چنانچہ سنتوش پولیس جوائن کر لیتی ہے۔ پھر علاقے میں ایک دلت( یعنی نیچ ذات) لڑکی کا ریپ اور قتل ہو جاتا ہے اور لاش ایک کنویں میں پڑی ملتی ہے۔ لڑکی کا باپ لاش ملنے سے دو دن پہلے گمشدگی کی رپورٹ لکھوانے تھانے جاتا ہے مگر پولیس والے ٹال مٹول کرتے ہیں شاید اس لئیے کہ وہ ذات کا چمار ہے۔سنتوش پولیس جوائن کر چکی ہے اور یہ سب اس کے سامنے ہو رہا ہے مگر اس کے ہاتھ میں ابھی کچھ نہیں ہے۔ فلم میں پولیس کا غریبوں سے رویہ اور ان کی طرف سے لاپرواہی کھل کر دکھائی گئی ہے۔ سنتوش دوسرے پولیس والوں کی طرح نہیں ہے اس کے اندر انسانیت ابھی باقی ہے اور وہ لڑکی کے گھر والوں کی مدد کرنا چاہتی ہے۔ پھر ایک لیڈی پولیس افسر آتی ہے جس سے سنتوش کو امید لگتی ہے کہ وہ اس کیس کو سیریز لے گی۔ پھر قاتل کی تلاش شروع ہو جاتی ہے۔ یہ جاننے کیلئیے کہ سنتوش قاتل کو ڈھونڈ پاتی ہے اور اسے کیفر کردار تک پہنچا پاتی ہے یا نہیں آپ کو یہ فلم دیکھنی پڑے گی۔ یہ فلم آپ کو مایوس نہیں کرے گی۔