عمران خان مر چکا ہے پی ٹی آئی کا نام و نشان مٹ چکا ہے۔ اب کوئی بھی سوشل میڈیا پر حکومت یا فوج پر تنقید نہیں کرتا۔ پاکستان اپنے گولڈن دور میں داخل ہوچکا ہے۔ اس پر کئی اشتہارات آج بھی شایع ہوئے ہیں
ٹوئٹر ایپ کھولی تو پہلی ٹوئٹ تھی حافظ صاحب عظیم ہیں جنہوں نے ملک کو بچالیا اور قوم کی تعمیر نو کی۔ دوسری ٹوئٹ دیکھی تو شہباز شریف کا سایہ بطور وزیراعظم ہمیشہ قائم رہے۔ آمین۔۔ ٹاپ ٹرینڈز ہیں ہیش ٹیگ حافظ کا پاکستان، دوسرا ہیش ٹیگ شہباز شریف کا نیا کارنامہ ، تیسرا ہیش ٹیگ بلاول بھٹو کی عظیم قیادت۔ دنیا بھر سے ان ٹاپ ٹرینڈز پر تعریفی کمنٹس آرہے ہیں۔ امریکا برطانیہ کے پاکستان میں مقیم ماہرین نے پاکستان کو ابھرتی ہوئی معاشی طاقت قرار دیا ہے۔۔
ٹی وی آن کیا تو اسلام آباد سے پنڈی تک کی سیدھی سڑک کی تعمیر پر خصوصی رپورٹ نشر ہورہی تھی، دنیا میں یہ سڑک نواں عجوبہ مانی جارہی ہے، گنیز بک کے حکام نے اس سال کی کتاب میں اس سڑک کو شامل کرنے کا اعلان کردیا،
کچھ دیر میں بزنس کی خبریں آگئیں گذشتہ ہفتے مالدار افراد کے لیئے مہنگائی کی شرح میں کمی دیکھی گئی۔۔
اب خبریں دیکھ کر ڈپریشن یا طبیعت بوجھل نہیں ہوتی۔ لیں جی بریکنگ آگئی۔۔ وزیراعظم کی شیروانی کا بٹن ٹوٹ گیا مشہور ڈیزائنر محسن سعید نے مہنگائی کی شکایت کرتے ہوئے نیا بٹن منگوانے سے معذرت کرلی۔ ان کا کہنا ہے تین کروڑ روپے کا بٹن منگوانا ممکن نہیں، وزیراعظم نے کابینہ کا اجلاس طلب کرلیا۔ بٹنوں کی مہنگائئ کا ذمہ دار کون؟ خصوصی کمیشن قائم کرنے کی تجویز، محسن سعید سے بھی پوچھ گچھ ہوگی،
چلیں جی آج رات شاہزیب خانزادہ ُ ہو یا کاشف عباسی سب کو پروگرام موضوع مل گیا۔ ابھی ایک دوست نے بتایا کہ ناصر طفیل نے آج شاہزیب خانزادہ کے لیئے پروگرام کی تیاریاں کرنا شروع کردیں اظہر عباس کا دباو ہے کہ اس سنگین عوامی مسئلے پر بہترین پروڈکشن ہونی چاہیے، میر ابراہیم المعروف ایم آئی آر کی بھی اس عوامی مسئلے میں دلچسپی ہے، شاید این بی سی اور مظہر عباس جواد رانا اور ریما عمر کا پینل ٹرانسمیشن میں موجود ہو۔عاصمہ شیرازی کو اسلام آباد سے شامل کیا جائے، جبکہ حامد میر اصل کہانی بتائیں گے کہ بٹن کی خریداری کس نے رکوائی۔۔ دوسری طرف اے آر وائی میں فواد خان نے کاشف عباسی اور وسیم بادامی کو بتادیا ہے کہ عماد یوسف نے کہا ہے کہ سلمان اقبال اس ایشو کی پروگرامز میں بہترین کوریج چاہتے ہیں
اقرار الحسن خصوصی شو کریں گے۔ ڈیزائنرز پر چھاپہ۔۔کیا شف شف سرکار اس کے پیچھے ہے؟
منصور علی خان نے بھی اس مسئلے پر خصوصی پوڈ کاسٹ کا تھمب نیل جاری کردیا ہے
چلیں یار لنچ کا وقت ہوگیا ہے۔ آج تو بہترین دن ہے ابھی پتہ چلا گھر میں ایک آلو پکا ہے جس کاا یک پیس اور اس کے گرد شوربہ اور آدھی روٹی لنچ میں آئی ہے۔ مجھے پتہ ہے اب کئی دوست اس بہترین لنچ پر حسد کریں گے اور نیت لگائیں گے لیکن بھئی اب بندہ اتنا کماتا ہے تو کس لیئے؟ کیا اچھا کھانا بھی نا کھائے؟ ۔۔ لنچ کے بعد پانی سورج کی روشنی سے گرم ہواُہے اسے پیئیں گے ورنہ اتنا کھانا کھاکر نیند آنے لگتی ہے۔ ویسے سوچتا ہوں اب بھی ملک میں کتنے غریب لوگ موجود ہیں جو روٹی کے صرف ایک یا دو نوالے کھاتے ہیں۔۔
لیکن مجھے امید ہے کہ ان کے حالات بھی بدلیں گے ملک تیزی سے معاشی ترقی کررہا ہے ان غریب لوگوں کو بھی جلد آدھی نہیں تو اس سے کچھ کم روٹی ملنے لگے گی ۔ وزیر خزانہ نے کل ہی بیان دیا تھا کہ ان غریبوں کو مڈل کلاس میں لائیں گے تاکہ یہ بھی آدھی روٹی کھاسکیں ۔۔ یہی وزارت خزانہ کا پانچ سال کا ہدف ہے۔۔
جب سے عمران خان مرا ہے پی ٹی آئی ختم ہوئی ہے لگتا ہے ملک سے نحوست کے بادل چھٹ گئے ہیں ۔ ہر طرف مثبت باتوں مثبت خبروں کا راج ہے۔ کبھی کبھی خوفناک صورتحال پیدا ہوجاتی ہے جیسے آج کی بریکنگ نیوز۔ ورنہ اب ملک میں پرانی صورتحال نہیں اب کہیں سے ایسی پوسٹ سوشل میڈیا پر نہیں آتی جس میں کوئی منفی بات کردے جیسے کتنے لاکھ لوگ بھوک سے مرگئے بچے تعلیم سے محروم جیسی گھٹیا اور ملک دشمنی کی بات ۔ ویسےاگر کوئی ایسی غداروں والی بات کردے تو فائر وال اسے ہمیشہ کے لیئے ملک کی سرحد میں بلاک کردیتی ہے۔۔
بیشک حکومت اور فوج نے مل کر ایک عظیم جنگ جیتی ہے۔ میاں نواز شریف کی رہنمائی اور آصف زرداری کی مفاہمتی پالیسی کا بھی اس میں اہم کردار ہے۔