آج انتیسویں روزے کو نماز فجر کے بعد گاوں کی مسجد سے یہ نعت (جاتے ہو ماہِ رمضان ۔ بلند ہورہی تھی تو میں سوچ رہا تھا کہ یار ہمیں کتنی جلدی ہے؟ ابھی انتیسویں روزے کی سحری کی ہے اور رمضان شریف کو الوداع کرنے کی کوششیں شروع ہو گئی ہیں۔حالانکہ ہمیں تو نیکی کا حرص ہونا چاہئے اور رمضان کے تیسویں روزے کی امید رکھنی چاہئے۔
یہ نعت سن کر دل میں ایک کسک سی ہے کہ اس دفعہ اللہ کے مہمان کی خاطر مدارت میں بہت زیادہ کمی کوتاہی رہ گئی ہے۔
رب سوہنا تو اس ماہ مبارک کی ہر رات عرش پر ہمیں یاد کرتا رہا کہ ہے کوئی معافی کا طلب گار جس کو میں بخش دوں لیکن میری سماعتوں تک یہ آواز کیسے پہنچتی جب زبان کے چسکے لئے میری افطار یا ں بسیار خوری سے بھری ہوئی تھیں لیکن میری عبادتیں ویران ہوتی تھیں۔
میری رمضان کی راتیں عام راتوں جیسی تھیں۔ میری آخری عشرے کی جفت اور طاق راتوں میں کوئی فرق نہیں تھا۔ یااللہ میں کیا درخواست لے کر تجھ سے ایک اور رمضان پانے کی درخواست کروں۔
میں تو کتنے سالوں سے ہر رمضان کے آخر پر اپنا اکاونٹ خالی پاتا ہوں ۔ میں ہر رمضان کے آخر پر ایک اور آخری موقعے اور ایک اور رمضان تک زندہ رہنے کی خواہش لے کر معافی کی درخواست کرتا ہوں تاکہ اپنے کالے کرتوت دھو سکوں۔
مالک تو کتنا رحیم ہے تو کتنا معاف کرنے والا ہے ۔ تو کتنے سالوں سے مجھے رمضان پہ رمضان عطا کئے جا رہا ہے کہ شائد میں کچھ پالوں ۔ والضالین سے انعمت علیھم والوں کے رستے پر آجاوں کیوں کہ تو تو ستر ماوں سے بھی زیادہ پیار کرنے والا ہے ناں۔ تو عطا کرتا جا رہا ہے میں خطا پر تلا ہوا ہوں۔
مالک ایک دفعہ پھر حاضر ہوں۔ نادم ہوں۔ پریشان ہوں۔ میں اپنا نقصان کر بیٹھا ہوں۔ میں اپنا ایک اور رمضان گزار بیٹھا ہوں۔ مالک میرا دامن پھر خالی ہے۔ میرا اکاونٹ پھر صفر ہے۔ میرا تو سارا کام کی غلط ہے ۔ میرا کیا بنے گا۔
لیکن مالک تیری رحمت وہاں سے شروع ہوتی ہے جہاں پر میری نافرمانیاں ختم ہوتی ہیں۔ تو مجھے بخش دے ۔ مجھ پر رحم فرما۔ تیری بخشش کی امید نہ ہوتی تو کون زندہ رہنے کا حوصلہ کرتا ۔
خوشیاں تھیں چار دن کی____لؤ آ کے جا رہی ہیں
یہ زاریاں لبوں پر _____نیکوں کے آ رہی ہیں
صدمہ ہے دل پہ طاری______تم کر چلے کنارا
حافظ خدا تمہارا_______حافظ خدا تمہارا
کیا عمر کا بھروسہ_______یہ عمر بےوفا ہے
لؤ الوداع اے رمضان_______تو ہو چلا جدا ہے
صدمہ ہے دل پہ طاری_______تم کر چلے کنارا
حافظ خدا تمہارا_______حافظ خدا تمہارا
ہم انتظار تیرا_______اب سال بھر کریں گے
مُشتاق نظریں تیری______راہوں پہ ہم دَھریں گے
پھر زندگی میں آنا_______اگلے برس دوبارہ
حافظ خدا تمہارا______حافظ خدا تمہارا