لاہور/ کراچی (نمائندہ خصوصی )گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے کہا ہے کہ صوبے کے مخیر حضرات سندھ کے پسماندہ علاقوں سے تعلق رکھنے والے بچوں کی معیاری تعلیم کے لیے فیاضی سے رقم عطیہ کرکے ملکی یکجہتی میں بہت اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔یہ بات انھوں نے ایک تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی جہاں لاہور کی تاجر برادری سے سندھ کے پسماندہ علاقوں کے دس ہزار بچوں کی تعلیم کے لئے عطیات جمع کیئے گئے۔گورنر پنجاب کا اس موقع پر کہا کہ ریاست آئین میں موجود شہریوں کے بنیادی حقوق کی فراہمی مخیر حضرات کے تعاون کے بغیر نہیں کر سکتی۔ انہوں نے کہا کہ پسماندہ علاقوں کے لوگوں کو معیاری تعلیم اور صحت کی سہولیات کی فراہمی کے لئے حکومت کو مخیر حضرات کے تعاون کی ہر وقت ضرورت رہتی ہے۔انہوں نے کہاکہ ملک میں کام کرنے والے نمایاں رفاعی ادارے پسماندہ طبقات اور مصیبت ذدہ لوگوں کے لئے اپنی خدماتِ نامور مخیر حضرات کے تعاون سے ہی انجام دے پاتے ہیں۔انہوں نے یقین دلایا کہ حکومت غیر سرکاری اداروں کے جانب سے پسماندہ طبقات کے بچوں کو تعلیم یافتہ بنانے کے مشن کو بھرپور تعاون فراہم کرے گی۔ گورنر پنجاب نے کہاکہ ریاست کے پاس اپنے طور پر ذرائع نہیں ہیں کہ وہ بغیر کسی امداد کے ملک کے تمام ناخواندہ بچوں کو تعلیم یافتہ بنا سکے۔ اس سلسلے میں حکومت کے تعلیم کے محکمے سے وابستہ افسران کو متعلقہ غیر سرکاری اداروں سے بھرپور تعاون کرنا ہوگا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پنجاب کے وزیرِ صنعت ایس ایم تنویرنے کہا کہ صوبے کی کاروباری برادری نے سندھ کے پسماندہ طبقات کی تکالیف کو کم کرنے کے لیے ہمیشہ بڑے بھائی جیسا کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ محروم طبقات کے بچوں کو تعلیم کی فراہمی کا مشن ان کے مرحوم والد ایس ایم منیر کی طرح ان کے بھی دل سے بہت قریب ہے۔اپٹما کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر گوہر اعجازنے کہا کہ نمایاں کاروباری افراد رفاعی اور سماجی خدمات میں بڑھ چڑھ حصہ لے کر مادرِ وطن کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ایسی خدمات کا سلسلہ جاری رہنا چاہئے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ لاہور کی کاروباری شخصیات غریب گھرانوں کے بچوں کو تعلیم کی فراہمی کے لئے کی جانے والی کوششوں کو یوں ہی تعاون فراہم کرتے رہینگے۔غیر منافع بخش ادارے گرین کریسنٹ ٹرسٹ (جی سی ٹی) کے سربراہ زاہد سعید کا کہنا تھا کہ آج ان کا رفاعی ادارہ نامور صنعتکار ایس ایم منیر مرحوم جیسے مخیر حضرات کے تعاون کی بدولت غیر منافع بخش بنیادوں پر سندھ میں 160 اسکول چلا رہا ہے جہاں غریب گھرانوں کے تیس ہزار سے زائد بچے زیرِ تعلیم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مخیر حضرات کے یوں ہی تعاون کے ذریعے وہ ارادہ رکھتے ہیں کہ سال2025 تک سندھ میں جی سی ٹی کے رفاعی اسکولوں کی تعداد کو 250 تک لے جائیں جہاں کل ایک لاکھ بچے زیرِ تعلیم ہوں۔ انہوں نے سندھ کے دس ہزار غریب گھرانوں کے بچوں کی تعلیم کے لئے بڑھ چڑھ کر عطیات کی فراہمی پر لاہور کے کاروباری افراد کا دلی شکریہ ادا کیا۔