اسلام آباد(نمائندہ خصوصی) نگران وفاقی وزیراطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ عام انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے کسی کو بھی کوئی شک و شبہ نہیں ہونا چاہیئے،نگران حکومتوں کا کام انتخابات کروانا ہے،انتخابات کروانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے جو وہ ادا کر رہا ہے،صحافی غیر جانبدارانہ رپوٹنگ کریں،فریق نہ بنیں،معلومات کی فراہمی کی کیلئے فائدہ مند اور کسی کیلئے نقصان دہ ہوتی ہے، خبر دیتے ہوئے خبر بننے سے بچنے کی کوشش کریں،متاثرہ فریق کا غصہ صحافیوں پر اترتا ہے،جان محمد مہر کے قاتلوں کو پکڑنے کی کوشش کر رہے ہیں،میڈیا مالکان کو ورکرز کو استعمال کرکے ردی کی ٹوکری میں ڈالنے نہیں دینگے، صحافتی تنظیمیں اور متاثرہ صحافی اپنی شکایات درج کرائیں پیمرا کے ساتھ ملکر اس کا حل نکالیں گے، کسی صحافی یا میڈیا ورکر کا چولہا ٹھنڈا نہیں ہونے دینگے،انہوں نے ان خیالات کا اظہار نیشنل پریس کلب، یونیسکو اور ارادہ کے اشتراک سے این پی سی میں صحافیوں کے خلاف تشدد، انتخابات کی شفافیت، اور عوامی قیادت کا کردار کے حوالے سےمنعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا،سیمینار سے پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ، این پی سی کے صدر انور رضا، سینئر صحافی ناصر زیدی، فوزیہ شاہد، بدر عارف، اقبال خٹک، عبدالاحد، اور مختار احمد علی نے بھی خطاب کیا،پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ کا سیمینار سے اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ کسی صحافی کی طرف سے کوئی ایک بھی غلط رپورٹ انتخابات کے پورے عمل کو متنازعہ بنا دیتی ہے لہذاٰ رپورٹرز کو چاہیئے کہ وہ غیر جانبدار ہو کر ذمہ دارانہ رپورٹنگ کریں،ایبٹ آباد میں ہونے والی تین روزہ ایف ای سی میں پریس کی آزادی ، صحافیوں اورمیڈیا ورکرزکی جاب اور لائف سیکیورٹی کے حوالے سے تفصیلی بات چیت ہوئی،الیکشن کمیشن کی طرف سے بار بار ہدایات نامے جاری کئے جاتے ہیں،ملک کی بقاء صاف و شفاف انتخابات میں ہی ہے، پی ایف یو جے نے تمام میڈیا ہاؤسز اور صحافیوں سے کہا ہے کہ وہ انتخابات کے حوالے سے کوئی بھی ابہام پیدا نہ کریں،کچھ میڈیا مالکان نے چینلز خریدنے کے بعد بڑے پیمانے پر چھانٹیاں شروع کر دی ہیں،وزرات اطلاعات پیمرا کے ساتھ ملکر اس حوالے سےٹھوس لائحہ عمل بنائیں،گذشتہ حکومت نے پیمرا ترمیمی ایکٹ منظور کیا تھا اس حوالے سے اگلا عمل جلد مکمل کیا جائے تاکہ متاثرین اور صحافتی تنظیموں کو ایسے میڈیا ہاؤسز جو تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور نوکریوں سے برطرفی میں ملوث ہیں کے خلاف پلیٹ فارم میسر آ سکے،21 نومبر کو جان محمد مہر کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کیخلاف کراچی پریس کلب سے وزیر اعلیٰ ہاؤس تک احتجاجی مظاہرہ کرینگے اور وزیر اعلیٰ ہاؤس کے باہر دھرنا دینگے،این پی سی کے صدر انور رضا کا کہنا تھا کہ صحافیوں کیخلاف جرائم کو فوری طور پر روکنا ہو گا،صحافیوں پر حملوں کی ہر سال رپورٹ جاری کی جاتی ہے، سپریم کورٹ نے انتخابات کے حوالے سے بات کرنے سے منع کیا ہے اگر میڈیا انتخابات پر بات نہیں کرے گا تو پھر کون کرے گا،سینئر صحافی ناصر زیدی نے کہا کہ جب صرف پرنٹ میڈیا تھا تو سیکھنے کا عمل زیادہ تھا، ایڈیٹرز کے کمزور کردار سے بھی صحافیوں کیلئے خطرات میں اضافہ ہوا ہے،اس ملک میں کبھی بھی آئین اور قانون کی حکمرانی نہیں رہی،صحافیوں کو ریاستی بیانیہ اپنانے پر مجبور کیا جاتا ہے جس سے صحافت کو نقصان پہنچا،آج کے کمرشلزم کے دور میں جرنلزم کو نقصان پہنچا ہے،مالکان کے ویسٹرن انٹرسٹ کے باعثنیوز چینلز پروپیگنڈہ ٹولز بن چکے ہیں،محرمہ فوزیہ شاہد نے کہا کہ ہم نے مذہب کا لبادہ اوڑھ کر سچ کو چھپانا شروع کر دیا ہے،کسی صحافی پر کسی سیاسی جماعت کا لیبل لگنا افسوسناک بات ہے جس کے اثرات آنے والے انتخابات پر بھی پڑینگے،بدر عارف کا کہنا تھا کہ میڈیا کی وجہ سےحکومتوں کی کارکردگی بہتر رہتی ہے،پریس کی آزادی عوام کے مفادات میں ہے،یہ تمام آزادیوں کی ماں ہے،سیمینار سے اپنے خطاب میں فافن کے عبدالاحد، مختار احمد علی، اقبال خٹک اور آفتا عالم کا کہنا تھا کہ معلومات کی فراہمی میں رکاوٹ اظہار رائے کی آزادی پر قدغن لگانے کے مترادف ہے، صحافی آزادی اظہار رائے کا بہترین نمونہ ہے،2024ء کے انتخابات میں ڈیجیٹل میڈیا کا اہم کردار ہو گا،ریاست کو ایسی پالیسیاں بنانی چاہیںجس سے معلومات کو عام کیا جاسکے اور کوئی ادارہ اس میں رکاوٹ نہ بن سکے، تقریب کے آخر میں شاندارصحافتی خدمات کے اعتراف میں سینئر صحافی ناصر زیدی اورسی آر شمسی کو نثار عثمانی ایوراڈ سے نوازا گیا، سی آر شمسی کا ایوارڈ انکے صاحبزادے سعد شمسی نے وصول کیا، یہ ایوارڈز پی ایف یو جے کی ایبٹ آباد میں ایف ای سی کے موقع پر بلوچستان انٹرنیشنل تھنک ٹینک اور فرینڈز آف یونیوسز سوسائٹی کی طرف سے دیئے گئے ہیں جو آر آئی یو جے کے صدر عابد عباسی اور جنرل سیکرٹری طارق علی ورک نےامانتا” وصول کئے تھے۔