ممبئی: بھارت میں تعلیمی اداروں میں مسلمان طالبات کے حجاب کرنے پر عائد پابندی کے خلاف دستخطی مہم شروع ہوگئی۔
ریاست کرناٹک میں مسلمان طالبات کے حجاب کرنے پر عائد پابندی کے خلاف لوگوں میں غم و غصہ بڑھ رہا ہے اور دیگر ریاستوں میں بھی پابندی کے خلاف آوازیں اٹھا شروع ہوگئی ہیں۔
سیاسی جماعت سماج وادی نے حجاب پر پابندی کے خلاف دستخطی مہم شروع کردی ہے۔ ممبئی میں آج اس مہم میں ہزاروں مسلمان طالبات اور خواتین نے شرکت کی اور اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔
مہم میں حصہ لینے والی طالبات اور خواتین نے کرناٹک حکومت کے فیصلے کے خلاف دستخط کیے اور فیصلے پر شدید ناراضی کا اظہار کیا۔
تاہم ممبئی پولیس نے مداخلت کر کے دستخطی مہم کو بند کروا دیا۔ اس موقع پر طالبات اور خواتین نے کرناٹک اور نریندر مودی حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
سماج وادی کر رہنما وقار خان نے کہا کہ کرناٹک میں حجاب پر پابندی کے خلاف چار ہزار سے زیادہ دستخطیں جمع ہوئی ہیں، ان دستخطوں کو ریاست مہاراشٹر کے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کو روانہ کیا جائے گا۔
مہم میں حصہ لینے والی ایک مسلمان طالبہ نے کہا کہ کرناٹک میں مودی حکومت مسلمان لڑکیوں کے حقوق کو چھیننے کی کوشش کر رہی ہے، حجاب پہننا مسلم لڑکیوں کا حق ہے اور اس حق سے انہیں محروم نہیں کیا جا سکتا۔