پشاور(شوبز رپورٹر )پشتو فلموں کے سپرسٹار شاہد خان کی نئی پشتو فلم ’’رکشے والا ‘‘8 دسمبر کوخیبر پختونخوا سمیت ملک بھر کے سینمائوں میں نمائش کیلئے پیش کی جائے گی جس کی ہدایات ارشد خان نے دی ہیں ۔فلم کے کہانی کار سلیم مراد اور مکالمہ نگار سجاد علی ہیں۔ معروف موسیقار رحمان گل مروت نے موسیقی ترتیب دی ہے ۔ اداکاروں میں شاہد خان ٗجیا بٹ ٗکرینہ خان ‘خالدہ یاسمین ٗعمران خٹک ٗدلبر منیر ٗ حسین سواتی ٗاصغر چیمہ ٗنسیم پہلوان ٗوقار جانی اور حاجی گل شامل ہیں فلم کی کہانی معاشرتی مسائل ‘ہوشربا مہنگائی اور عام آدمی پر ان کے اثرات کے گرد گھومتی ہے ۔گزشتہ روز ارشد سینما میں ’’رکشے والا ‘‘کی پہلی جھلک کی رونمائی ہوئی اس موقع پر شاہد خان ٗارشد خان اور دیگر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ فلم میں معاشرتی مسائل کے مختلف پہلوئوں کی عکاسی کی گئی ہے اور یہ دوسری فلموں سے ہٹ کر ہے فلم کی کہانی ٗمکالموں اور موسیقی پر محنت کی گئی ہے جو شائقین کو ضرور پسند آئیگی ۔فلم میں نئے چہروں کو بھی مواقع فراہم کئے گئے ہیں ۔فلم ہدایتکاری کے لحاظ سے شائقین کو بہت پسند آئیگی فلم میں تفریح کے ساتھ معاشرتی مسائل کو اجاگر کیا گیا ہے او ر مثبت پیغام دیاگیا ہے فلم عبئ ایکشن بھی ہے ۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ فلموں کا بزنس صرف عیدین تک محدود ہوگیا ہے اس لئے احکومت کو پشتو فلموں کی سرپرستی کے لئے حقیقی معنوں میں اقدامات کرنا ہونگے ۔موجودہ حالات میں پشتو فلمیں بنانا آسان نہیں خیبرپختونخوا میں سنیما انڈسٹری آخری سانسیں لے رہی ہے سنیما ئوں کے انہدام کو روکنا ہوگا ۔اگر تین مالکان نے سنیمائوں کو کاروباری مراکز میں تبدیل کردیا تو پھر پشتو فلم انڈسٹری مکمل ختم ہوجائے گی ۔سینما انڈسٹری کی بحالی کیلئے سنجیدہ اقدامات ناگریز گیںَ صرف اعلانات سے کچھ نہیں ہوگا ۔سابق حکومت میں فلمی صنعت کی سرپرستی کیلئے اعلانات کے حوالے سے عملی اقدامات نظر نہیں آرہے۔ انہوں نے گلہ کیا کہ 52برس قبل میرے والد لالہ سردار خان مرحوم نے ’’اوربل‘‘ کے ذریعے فلمسازی کا آغاز کیا جو اب تک جاری ہے اب تک شاہد فلمز 500ے زائد فلمیں بناچکی ہے ۔ شاہد خان بحیثیت ہیرو 350سے زائد اور ارشد خان بحیثیت ہدایتکار90سے زائد فلمیں بناچکے ہیں لیکن حکومتی سطح پر کبھی ہماری خدمات کو تسلیم نہیں کیا گیا پشتو فلموں کو دوام دینے پر کیا ہم صدارتی اعزاز کے مستحق نہیں یا صرف یہ اعزاز اردو اور پنجابی فلموں والوں کو ہی دئیے جاتے ہیں۔