جاپانی سائنسدانوں نے بروکولی یعنی شاخ گوبھی میں ایسا کیمیکل دریافت کیا ہے جس سے کینسر کے علاج میں مدد مل سکتی ہے۔
ہیروشیما یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے بروکولی پر نئی تحقیق کی ہے جس میں دریافت ہوا ہے کہ شاخ گوبھی میں ایک ایسا کیمیکل موجود ہے جو کینسر کے خلاف نہایت موثر ثابت ہوسکتا ہے اور اس سے کینسر جیسے موذی مرض کے علاج میں مدد مل سکتی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ماہرین کا اس تحقیق کے حوالے سے کہنا ہے کہ بروکولی غذا کے ساتھ دوا بھی ہے، شاخ گوبھی میں پایا جانے والا ڈی آئی ایم کیمیکل سرطان کے خلیے بننے سے روکتا ہے اور مستقبل میں یہ سبزی یا اس کے اجزا سرطان کے خلاف بننے والی کسی دوا کا اہم مرکب ثابت ہوسکتے ہیں۔
پبلک لائبریری آف سائنس ون میں ہیروشیما یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے خمیر (فشن ییسٹ) پر گوبھی کا اہم کیمیکل ڈی آئی ایم یعنی 3، 3 Diindolylmethane آزمایا، جس سے معلوم ہوا کہ یہ قدرتی مرکب خلیے کی زندگی مکمل ہونے پر اسے نہ صرف ختم کردیتا ہے بلکہ اس کی باقیات کو ری سائیکل بھی کرتا ہے۔
کینسر میں خلیات اپنی مدت پوری کرکے ختم نہیں ہوتے اور رسولیوں میں ڈھلتے رہتے ہیں جنہیں دنیا ٹیومر کے نام سے جانتی ہے، تاہم خمیر کے بعد ڈی آئی ایم کی انسانوں پر آزمائش ہونا ابھی باقی ہے۔