کراچی(نمائندہ خصوصی) سندھ بورڈ میں آٹھویں کلاس کے پرچے میں حضرت عمر فاروق ؓکی شان میں ہونے والی گستاخی پر اہلسنّت والجماعت کے مرکزی صدر علامہ غازی اورنگزیب فاروقی نے اپنی جماعت کے دیگر زمہ داران صدراہلسنّت والجماعت کراچی علامہ رب نوازحنفی،سیکریٹری جنرل علامہ تاج محمدحنفی،مولانا محی الدین شاہ،ترجمان کراچی مولاناعمرمعاویہ،مفتی سیف الرحمن عباسی،مولاناشکیل فاروقی،مولاناعبدالرافع، امیرفضل خالق،قاری عبدالوہاب،محمدکامران،مولاناحمیداحمد و دیگررہنماؤں کے ہمراہ سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سندھ بورڈ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پورا سندھ ایک مخصوص طبقے کے ہاتھوں یرغمال بنا ہوا ہے،ہم اس طبقے کو لگام دینا اچھے طریقے سے جانتے ہیں،جبکہ سندھ میں بہت بڑی تعداد اہلسنّت کی ہے،گستاخ طبقہ اور ان کی پشت پناہی کرنے والے چند گنے چنے لوگ ہیں،اگر پوری سنی قوم اٹھ کھڑی ہوئی تو ان دہشتگردوں اور فرقہ پرست لوگوں کو سر چھپانے کی جگہ نہیں ملے گی،سندھ کے تعلیمی بورڈ کے آٹھویں کلاس کے پرچے میں ہونے والی گستاخی کمیٹی اراکین کی جہالت اور اسلام سے دوری کا منہ بولتا ثبوت ہے،جنہیں تعلیم کا ہی نہیں پتہ انہیں کیسے کمیٹی کے اراکین میں شامل کر لیا جاتا ہے،سندھ بورڈ کی سلیبس کمیٹی کے تمام اراکین پر ایف آئی درج کر کے شامل تفتیش کیا جائے اور ملوث مجرمان پر دہشت گردی کی دفعات لگا کر قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے،بصودت دیگر اہلسنّت والجماعت سخت لائحہ عمل کا اعلان کرے گی اور گستاخی میں ملوث مجرمان جب قانون کی گرفت میں نہیں آئیں گئے اس وقت تک احتجاج جاری رہے گا پاکستان میں اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے گستاخوں کے خلاف قانون سازی کی جائے،کسی بھی معاشرے میں کسی فرد کو کسی کے اکابرین کے خلاف بولنے کی اجازت نہیں، اگر کوئی ہمارے اسلاف کی گستاخی کرتا ہے تو ہم اسے روکیں گئے، اس دنیا میں ہمارے اسلاف حضرات صحابہ اکرام جیسی مقدس نفوس والی شخصیات کی مثال نہیں ملتی، ہم پر امن ہیں حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے امن وامان کا مسئلہ پیدا کرنا نہیں چاہتے، ہم حکومت وقت اور اداروں سے کہنا چاہتے ہیں کہ ہمارے صبر کا امتحان نہ لیا جائے، ہم اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی گستاخی برداشت کرنے کے متحمل نہیں ملک کے حالات خراب کرنے کی اجازت کسی کو نہیں دیں گئے، کسی کو دوبارہ گستاخی کی ہمت کسی کو نہ ہو،اصحاب رسول صلی اللہ کی شان آؤٹ انکے مقام و مرتبے پر مشتمل لٹریچر عام کریں اور ایک کمیٹی بنائیں تاکہ جتنی ایف آئی آر کاٹی گئی ہیں، ان سب پر قانونی کاروائی کو انجام تک پہنچانے میں پیش پیش رہیں،رکن صوبائی اسمبلی و قومی اسمبلی سے رابطے میں رہیں اور قانون سازی کیلئے بھر پور محنت کریں،صحابہ اکرامؓ معیار ایمان ہیں