اسلام آباد(نمائندہ خصوصی (عالمی تحریک تحفظ ختم نبوت کے زیر اہتمام سوشل میڈیا پر بہت زیادہ توہین آمیز مواد کے ذریعے مسلمانوں کی دل آزاری کرنے والے ملعون رضا نامی مرتد وگستاخ اور قادیانیوں کے بڑھتے ہوۓ فتنہ ارتداد یعنی مسلمانوں کو اسلام سے کفر کی طرف لے جانے اور قادیانیوں پر مرتد کی سزا کے نفاذ کا مطالبہ کرنے کے لئے اور سوشل میڈیا پر تقریبا چار لاکھ گستاخی رسول اور ارتداد پھیلانے والی ویب سائیٹز اور ایمان سوز و نسل نو کو اخلاق باختگی , فخاشی وعریانی پر برانگیختہ کرتے ہوۓ ذرائع ابلاغ اور بڑھتے ہوۓ اسرائیلی ظلم وبربریت کے خلاف نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا گیا قادیانیوں کے بڑھتے ہوٸے ارتداد کا اعتراف خود انہوں نے گذشتہ سال 2023 میں کیا اور انہوں نے کہا ہم نے تقریبا سوا دولاکھ لوگوں کو قادیانی یعنی مرتد بنایا ہے ان کا یہ اعتراف ہی ریاست پاکستان اور امہ کے لیے بہت بڑا تازیانہ اور سوال ہے چونکہ آٸینی وقانونی اور شرعی اعتبار سے وہ کافرومرتد ہیں اور وہ اپنے آپ کو مسلمان بھی نہیں کہہ سکتے اور نہ ہی ان کو دعوت وتبلیغ کی اجازت ہے مگر وہ آٸینی وقانونی ،شرعی اور ریاستی قانون کی پامالی کرکے لوگوں کو مسلسل مرتد بنارہے ہیں مفتی عبدالرحمٰن نعیمی امیر عالمی تحریک تحفظ ختم نبوت پاکستان نے اپنے احباب علامہ فیض رسول قادری رہنما TKN گجرات، پیر سید عثمان شاہ ایڈوکیٹ، چوہدری وارث محمود قادری مرکزی ترجمان TKN، حافظ شاہد جلالی رہنما TKN انجینٸر علی اکبر رہنما TKN، قاری غلام مصطفیٰ مصطفاٸی رہنما TKN، علامہ یوسف رضا قادری رہنما TKN قاری محمد امین قادری رہنما TKN , جناب شہباز بٹ صاحب صدر سنی تحریک گجرات پیر سید مخدوم حسین شاہ سربراہ سیاسی کمیٹی , صدر اہلسنت خدمت فاونڈیشن بابر جمشید صاحب , جناب اویس رضا, عمر چشتی صاحب ودیگر رہنما سنی تحریک اسلام آباد نےاس مظاہرے کی قیادت کی اور اداروں خصوصا پارلیمنٹ سے قادیانی مرتدین کےفتنہ ارتداد کے خلاف قانون سازی کرکے ارتداد کی سزا کے نفاذ کا مطالبہ کیا اور قادیانی مرتدین کی طرح، ملعون مرتد وگستاخ رضا کے بارے میں بھی میڈیا کو آگاہ کیا اور اداروں کو بارہا دفعہ آگاہ کرنے کے باوجود کسی موثر کارواٸی کے نہ ہونے پر اظہار افسوس کیا اور مطالبہ کیا کہ اس کو جرمنی سے انٹرپول کے ذریعے واپس لاٸیں اور اس کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو فی الفور بلاک کریں اور اس کے خلاف قانونی کارواٸی کریں مفتی صاحب اور دیگر علما کرام و رہنماٶں نے اس بات پر زور دیا کہ قادیانی کھلے عام تعلیمی ودیگر اداروں میں دعوت وتبلیغ کے ذریعے لوگوں کو مرتد اور گستاخ بنا رہے ہیں اب جب کہ سپریم کورٹ نے مبارک ثانی کیس میں دینی اداروں سے راٸے مانگی ہے تو ساتھ ہی چیف جسٹس صاحب اس بات کی بھی نشاندہی کروالیں کہ اسلام اور پیغمبر اسلام کی ختم نبوت کو چھوڑنے والے کا شرعی حکم کیا ہے اور اس کی سزا کیا ہے اور پھر مقننہ کو پابند کریں کہ ارتداد اور مرتد کی سزا کا تعین کرکے قانون سازی کرکے اس کو نافذ کریں یہ ان کا نسلوں پر احسان ہوگا سید مخدوم صاحب نے کہا کہ رضا مرتد ودیگر مرتدین کو فی الفور پکڑ کر سزادو۔ علامہ فیض رسول نے کہا کہ قادیانیوں کے بارے پہلے سے موجود قوانین پر عمل نہیں ہورہا ریاست پاکستان میں ان کے مرتد خانے بند کرے ۔علامہ یوسف رضا قادری نے کہا کہ گجرات میں بھی ان کے مرتد خانوں میں مسلسل شعار اسلام استعمال ہورے ہیں جن پر مسمانوں کو سخت تشویش ہے وارث چوہدری نے کہا کہ ریاست قادیانیوں کو قانونی و آئینی تقاضوں کا پابند کرےورنہ 74 جیسی تحریک پھر شروع ہوجائے گی۔ حافظ شاہد جلالی نے کہا ہمیں قادیانیوں کے مسئلے میں دیوار کے ساتھ نہ لگایا جاۓ اورہمارے مطالبات کو سنا جاۓ سید عثمان شاہ ایڈوکیٹ نےکہا کہ ہم نے رضا مرتد کے خلاف مکمل طور پر قانونی راستہ اختیار کیا ہے دو ایف آئی آر کٹوائی ہیں مگر پھر بھی اس کی گستاخیوں کو نہیں روکا جارہا جس کی وجہ سے ریاستی اداروں کی اہلیت پر سوال اٹھ رہا ہے مفتی صاحب اور جملہ تنظیمات کی طرف سے اس بات کا عزم دہرایا گیا کہ اگر رضا نامی ملعون کی گستاخیوں کو بند نہ کیا گیا تو پھر اس تحریک کو پھیلایا جاٸے گا پاکستان بھر کے علما ٕ کرام اس سلسلے میں تحریک کی قیادت کریں گے
آخر میں مفتی صاحب نے جملہ احباب ، کارکنان, معاونین, صحافیوں اور شرکا ٕ کا شکریہ ادا کیااور دعا کروائی.