اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی )وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات وخصوصی اقدامات وبین الصوبائی رابطہ پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ ایک نیشنل سپورٹس کونسل تشکیل کی جائے گی جس کے ذریعے وفاق اور صوبوں کو یکجا کیا جائے گا، وفاق اور صوبوں کے تمام ادارے کی صلاحیتوں کو یکجا کرنے کی ضرورت ہے،سپورٹس اور ٹورزم اس وزارت کے اہم ترین شعبے ہیں، ہر سپورٹس فیڈریشن میں سیاست ہو رہی ہے ، کھیلوں میں سیاست کی وجہ سے ہماری کھیلیں زوال پذیر ہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو وزارت بین الصوبائی رابطہ(انٹر پراونشل کوآرڈینیشن) اسلام آباد میں وزیر کے عہدے کا چارج سنبھالنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر وفاقی وزیر احسن اقبال کو سیکرٹری آئی پی سی ندیم ارشاد کیانی نے وزارت کے اہم معاملات سے متعلق بریفننگ دی۔وفاقی وزیر نے کہا کہ کھیلوں میں گروہ بندی ختم کرنی چاہئے، سپورٹس بورڈ کی تنظیم نو کی ضرورت ہے ،ایک نیشنل سپورٹس کونسل تشکیل کے جائے گی جس کے ذریعے وفاق اور صوبوں کو یکجا کیا جائے گا۔وفاق اور صوبوں کے تمام ادارے کی صلاحیتوں کو یکجا کرنے کی ضرورت ہے، سپورٹس بورڈ کو پروفیشنل اور مایہ ناز لوگ چلائیں تو ہی یہ شعبہ بحال ہو سکتا ہے، ماجد خان، جہانگیر خان سمیت دس سے پندرہ بڑے کھلاڑیوں کو بورڈ میں شامل کیا جائے ۔وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان سپورٹس بورڈ نے نارووال سپورٹس منصوبہ تباہ کیا ،ڈھائی ارب صرف سپورٹس بورڈ کی وجہ سے لاگت بڑھی، سپورٹس بورڈ میں اوور انوائسنگ ہوتی ہے ،اب دوبارہ پیسے دوں گا لیکن اب کھانچے نہیں ہونگے ،ورلڈ کپ کوالیفائنگ راؤنڈ میچ میں بھی رکاوٹیں ڈالی گئیں ۔انہوں نے کہا کہ کھیلوں میں اب ٹاپ کوالٹی کی ہیومن ریسورس لائیں گے۔احسن اقبال نے کہا کہ 2025کو سپورڑٹس کا احیاء کا سال قرار دیا جائے ،2017-2018 میں نیشنل گیمز نے 7000-5000 کھلاڑیوں کو مختلف صوبوں سے اکٹھا کیا،ہمیں اسی سال سے نیشنل گیمز کی تیاریاں شروع کر دینی چائے ،سیف گیمز کی بھی بھرپور تیاری شروع کر دینی چائے ،پاکستان کی سافٹ امیج کا ایک موقع ملے گا اور عالمی سطح پر مقابلے کر سکتے ہیں یہ پوری دنیا کو دکھانا ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ اس سال نیشنل انٹر شپ پروگرام شروع کی جائے تاکہ نوجوانوں کی بے روزگاری کو ختم کیا جائے ،نوجوانوں کو مختلف روزگار دینا حکومت کی اولین ترجیح ہے،ورلڈ کپ کے انعقاد کے لیے ممالک نے اربوں ڈالرز انویسٹ کیے۔احسن اقبال نے کہا کہ صرف ممالک یہ چاہتے ہیں کہ وہ کھیلوں کے ذریعے اپنے ملک کو پروموٹ کر سکیں،ہمیں نیشنل انٹرنشپ پروگرام کو اس سال بڑے پیمانے پر لانچ کرنا ہوگا، احسن اقبال نے کہا کہ دنیا بھر میں ترقی یافتہ ممالک کی پہچان ان کی سیاحت ہیں۔ پاکستان میں ٹورزم کی ڈیویلپمنٹ میں بہت سکوپ ہے۔ملیشیا ، سنگاپور، ویتنام جیسے ملکوں نے سیاحت کے فروغ کے لئے کامیاب اقدامات لیے ۔پاکستان کو بین الاقوامی ٹورسٹ ڈیسٹینیشن بنایا جائے گا ،پاکستان صرف 700 ملین لیٹر دودھ ایکسپورٹ کرتا ہے، اسرائیل 13 ہزار ملین لیٹر دودھ ایکسپورٹ کرتا ہے، دنیا میں دودھ کی اوسطا ایکسورٹ 11 ہزار ملین لیٹر ہے، انڈیا میں اگرچہ گائو ماتا ہے لیکن بیف ایکسپورٹ میں وہ آگے ہے۔احسن اقبال نے کہا کہ کوئی ملک ہمارا گوشت لینے کو تیار نہیں ہے،وفاقی حکومت کی کل آمدنی 7 ہزار ارب روپے ہے، اس سال پاکستان کو قرضوں کی ادائیگی 8 ہزار ارب روپے کرنی ہے، پاکستان کو قرض کی ادائیگی ادھار پیسے لیکر کرنی پڑے گی۔سیکریٹری آئی پی سی ارشاد ندیم کیانی نے کہا کہ قومی سطح پر کھلاڑیوں کو پذیرائی نہیں ملتی ۔ سائوتھ ایشین گیمز اس وقت ہمارے لیے سب سے بڑا چیلنج ہے ،پہلے 2024 میں ہونی تھیں جو اب ممکن نہیں ،اب یہ گیمز 2025میں ہوں گی ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان فٹ بال فیڈریشن کی ابھی تک کوئی باڈی نہیں ہے ، پانچ سال سے فٹ بال فیڈریشن کے انتخابات نہیں ہو رہے ، فیفا نے نارملائزیشن کمیٹی بنائی ہوئی ہے ۔سیکریٹری آئی پی سی نے کہا کہ اسلام آباد گیمز کے نام سے گیمز منعقد کروانے کا فیصلہ کیاہے ، صدر پاکستان ہاکی فیڈریشن کے پیٹرن چیف ہیں۔سیکریٹری آئی پی سی نے کہا کہ طارق بگتی کو وزیراعظم نے صدر بنایا ، طارق بگتی کی فیڈریشن ہی قانونی فیڈریشن ہے ،شہلا رضا نے متوازی فیڈریشن بنا لی ہے ،شہلا رضا نے غیر قانونی طور پر کیمپ بھی انائونس کر دیا ہے ،طارق بگتی نے بھی اس حوالے سے کیمپ کا اعلان کیا ہے ،طارق بگتی ہی قانونی صدر ہاکی فیڈریشن ہیں۔