نئی دہلی:(مانیٹرنگ ڈیسک )کینیڈا اور بھارت کے درمیان سفارتی کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگیا اور کینیڈا نے بھارت میں ڈپلومیٹک مشنز میں کام کرنے والے درجنوں بھارتیوں کو فارغ کردیا۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کینیڈا کا موقف ہے کہ سفارتی عملے کی کمی کے سبب ڈپلومیٹک مشنز کو منظم کرنا مشکل ہے۔واضح رہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی کا آغاز گزشتہ برس کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے بعد ہوا تھا۔ کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈونے اپنی پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کا الزام بھارتی حکومت پر عائد کیا تھا۔ بھارت نے کینیڈین سفاتخانے میں کام کرنے والے 41 سفارتکاروں کو ملک چھوڑنے کا کہا تھا جس کے بعد کینیڈا نے ڈپلومیٹک مشنز میں” ان پرسن آپریشن” بند کردیا تھا۔ادھر کینیڈین دستاویزی فلم میں بھارتی وزیراعظم مودی سے متعلق خطرناک انکشافات کیے گئے۔کینیڈین براڈکاسٹنگ کارپوریشن کی ففتھ اسٹیٹ نامی تحقیقاتی دستاویزی فلم نشر کی گئی جس میں خالصتان تحریک کے رہنمائوں ہردیپ سنگھ نجر اور گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی ہدایت کا الزام مودی پر لگایا گیا۔واضح رہے کہ ہر دیپ سنگھ نجر کو 18جون 2023کو کینیڈا کے علاقے برٹش کولمبیا میں ایک گوردورارہ کے باہر قتل کیا گیا تھا جبکہ گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش امریکی اداروں نے ناکام بنائی تھی۔