اسلام آباد[: (نمائندہ خصوصی )۔:پاک فضائیہ کے پائلٹ سیسل چوہدری کی 12ویں برسی کے موقع پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ 27 اگست 1941 کو پیدا ہونے والے سیسل چوہدری نے 1965 کی جنگ کے دوران غیر معمولی جذبے اور مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے تین بھارتی طیاروں کو مار گرایا ۔ان کی غیر معمولی کاوشوں نے انہیں ستارہ جرات سے نوازا جو میدان جنگ میں ان کی بہادری کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ 1971 کی جنگ کے دوران سیسل چوہدری نے سرگودھا ایئر بیس پر خدمات انجام دیں۔ بھارتی سرحد کے قریب ایک مشن کے دوران ان کے طیارے میں آگ لگ گئی جس کی وجہ سے وہ پیراشوٹ سے باہر نکل گئے جس سے ان کی پسلیاں ٹوٹ گئیں تاہم اسکے باوجود، سیسل چوہدری نے اپنی قوم کے تئیں غیر متزلزل وابستگی کے ساتھ 14 اضافی فضائی مشنوں میں حصہ لیا، جس سے انہیں ستارہ بسالت سے نوازا گیا۔سیسل چوہدری نہ صرف جنگ میں اپنی بہادری کی وجہ سے مشہور تھے بلکہ انہوں نے غیر معمولی قائدانہ صلاحیتوں کا بھی مظاہرہ کیا اور بالآخر معزز فضائی بیڑے کی سربراہی کی۔ 1978 میں انہوں نے برطانیہ میں پاکستانی سفارت خانے میں ملٹری اتاشی کی ذمہ داریاں بھی نبھائیں۔ 1979 میں سیسل چوہدری نے عراق کا دورہ کیا جہاں انہوں نے عراقی ایئرمینز کو گراں قدر تربیت فراہم کی۔ ان کی خدمات پر انہیں عراق کے سب سے بڑے غیر فوجی اعزاز سے نوازا گیا۔ 1986میں پاک فضائیہ سے ریٹائرمنٹ کے بعد سیسل چوہدری نے تدریس کے شعبے میں قدم رکھا اور مختلف حیثیت میں ملک کی خدمت جاری رکھی۔سیسل چوہدری 13 اپریل 2012 کو پھیپھڑوں کے سرطان کے باعث لاہور میں انتقال کر گئے تھے۔ ان کی وراثت غیر متزلزل حب الوطنی، بے غرضی اور اپنے وطن کے دفاع کے لئے لگن کی علامت کے طور پر برقرار ہے۔