اوٹاوا(مانیٹرنگ ڈیسک )کینیڈا اور بھارت کے درمیان سفارتی تناؤ میں مزید اضافہ ہوگیا۔رپورٹس کے مطابق کینیڈا نے بھارت میں ڈپلومیٹک مشنز سے درجنوں بھارتی عملے کو فارغ کردیا۔کینيڈا کا مؤقف ہے کہ سفارتی عملے کی کمی کے سبب ڈپلومیٹک مشنز کو منظم کرنا مشکل ہے۔واضح رہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی کا آغاز گزشتہ برس کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے بعد ہوا تھا۔ کینیڈین وزیراعظم نے ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کا الزام بھارتی حکومت پر عائد کیا تھا۔ گزشتہ برس بھارت نے 41 کینیڈین سفارتی حکام کو ملک چھوڑنے کا کہا تھا ، بھارتی اقدام کے بعد کینیڈا نے ڈپلومیٹک مشنز میں “ان پرسن آپریشن” بند کردیا تھا۔علاوہ ازیں کینیڈین دستاویزی فلم میں بھارتی وزیراعظم مودی سےمتعلق خطرناک انکشافات کیے گئے۔کینیڈین براڈکاسٹنگ کارپوریشن کی ففتھ اسٹیٹ نامی تحقیقاتی دستاویزی فلم نشر کردی گئی جس میں خالصتان تحریک کے رہنما ہردیپ سنگھ نجر اور گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی ہدایت کا الزام مودی پر لگایا گیا۔واضح رہے کہ ہر دیپ سنگھ نجر کو 18 جون 2023 کو برٹش کولمبیا میں گوردورارہ کے دروازے پر قتل کیا گیا تھا۔