اسلام آباد:(نمائندہ خصوصی )صحافیوں کی بین الاقوامی تنظیم رپورٹرز ودآئوٹ بارڈرز نے بھارتی ظلم و ستم کا شکار کشمیری صحافیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق دہشت گردی کے جھوٹے الزامات میں پانچ سال قید کے بعد رہائی پانیوالے کشمیری صحافی آصف سلطان کی دوبارہ گرفتاری نے بھارت کی غیر انسانی کارروائیوں کی حقیقت ایک بار پھر آشکار کردی ہے۔ آصف سلطان کو شہید کشمیر ی نوجوان رہنماء برہان وانی کی دوسری برسی پر محض ایک آرٹیکل لکھنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔مقبوضہ کشمیر سے تعلق رکھنے والے دیگرچار صحافی بھی دہشت گردی کے بھارتی قوانین کے تحت قید وبند کی صعوبتیں برداشت کر رہے ہیں جن میں ویب نیوز پورٹل”دی کشمیر والا ”کے سجاد گل جنوری 2022 سے جیل میں قید ہیں۔کشمیر والا ہی کے عبد العلی فاضلی کواپریل 2022 میں گرفتار کیاگیاتھا۔واندے میگزین کے عرفان معراج، مارچ 2023 سے قید میں ہیں جبکہ فری لانس ماجد حیدری گزشتہ سال ستمبرسے بھارتی ظلم و ستم کا شکار ہیں۔رپورٹرز ودآئوٹ بارڈرز نے کہا ہے کہ مودی سرکار کی جانب سے آزاد میڈیا کی آوازوں کو دبانے اور مقبوضہ کشمیر میں قابل اعتماد صحافتی کوریج کو روکنے کے لیے دہشت گردی کے قوانین کو سیاسی طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔اس کے علاوہ مقبوضہ علاقے میں گزشتہ پانچ سال میں انٹرنیٹ اور مواصلاتی بندش کے واقعات میں تین گنا اضافہ ریکارڈ کیاگیا ہے، آر ایس ایف کے 2023 ورلڈ پریس فریڈم انڈیکس میں ہندوستان 180 ممالک میں 161ویں نمبر پر ہے۔